حصص کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کا پرانا نظام بحال

سلمان صدیقی  ہفتہ 23 جولائی 2022
کیپٹل گین ٹیکس کی مد میں ریونیو میں کمی واقع نہیں ہوگی ،عادل غفار۔ فوٹو: فائل

کیپٹل گین ٹیکس کی مد میں ریونیو میں کمی واقع نہیں ہوگی ،عادل غفار۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دیرینہ مطالبے کے پیش نظر حصص کی فروخت کے منافع پر کیپٹل گین ٹیکس کا پرانا نظام بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

کپٹل گین ٹیکس کی شرح سرمایہ کار کی جانب سے حصص کو ایک مخصوص عرصے تک رکھنے سے منسلک کی گئی ہے یعنی حصص کی خرید کی مدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی شرح میں کمی ہوتی جائے گی اور اگر حصص کا حامل سرمایہ کار اگر اسے خریدنے کے چھ سال بعد فروخت کرتا ہے تو اس صورت میں کوئی ٹیکس نافذ نہیں ہوگا تاہم حکومت نے یکم جولائی یا اس کے بعد خریدے جانے والے حصص کو ایک سال کے اندر فروخت کرنے کی صورت میں کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کو 12 اعشاریہ 5 سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے خاموشی سے یکم جولائی 2013 سے قبل خریدے جانے جانے والے حصص پر کیپٹل گین ٹیکس کے استثنیٰ کو بھی ختم کردیا ہے۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے پاکستان اسٹاک بروکرز ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکریٹری عادل غفار کا کہنا تھا کہ حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 30 جون 2022 یا اس سے قبل خریدے جانے والے حصص پر 12 اعشاریہ 5 فیصد سی جی ٹی لیا جائے گا جبکہ یکم جولائی 2013 سے قبل خریدے جانے والے حصص کی فروخت پر بھی اب سی جی ٹی لاگو ہوگا، اس طرح کیپٹل گین ٹیکس کی مد میں ریونیو میں کمی واقع نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔