پہلے بچے کو کھونا ایک مشکل تجربہ تھا، زارا نور عباس کا انٹرویو وائرل

ویب ڈیسک  پير 12 ستمبر 2022
 اسد صدیقی اور زارا نور عباس نے دسمبر 2017 میں شادی کی تھی(فائل فوٹو)

اسد صدیقی اور زارا نور عباس نے دسمبر 2017 میں شادی کی تھی(فائل فوٹو)

کراچی: زارا نور عباس نے بتایا کہ وہ ڈپریشن اور انزائٹی کی مریض رہ چکی ہیں اور جس دن ان کے بچے کی موت ہوئی وہ صبح تک سو نہیں سکیں۔

پاکستان شوبز کی مشہور اداکار جوڑی زارا اور اسد صدیقی نے رواں سال کے آغاز میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ان کے ہاں جلد ننھے مہمان کی آمد متوقع ہے۔

تاہم حال ہی میں یہ جوڑی ایک المناک واقعے سے گزری جب انہوں قبل از وقت پیدائش اور صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے چھ ماہ میں ہی اپنے پہلے بچے کو کھو دیا۔

زارا نے ایک حالیہ پوڈ کاسٹ کے دوران بتایا کہ انہوں نے ڈاکٹرز سے کہا تھا کہ وہ ڈپریشن سے گزر چکی ہیں اور کافی عرصے تک اس کیلئے دوائیاں بھی لیتی رہی ہیں اس لئے اگر ان کا بچہ زندہ نہ رہ سکے تو انہیں کوئی نیند کی گولی دے دیں تاکہ وہ سو سکیں اور ڈپریشن سے بچ سکیں۔


تاہم ڈاکٹرز نے انہیں خواب آور گولی نہیں دی اور وہ صبح تک جاگتی رہیں انہوں نے بتایا کہ ان کیلئے وہ بہت مشکل وقت تھا اور وہ بےحد دکھ اور تکلیف سے دوچار تھیں کیونکہ انہوں نے اپنا پہلا بچہ کھو دیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ یہ بہت مشکل تجربہ تھا کیونکہ وہ صرف ایک نارمل چیک اپ کے لیے گئی تھیں جہاں انہیں پتہ چلا کہ اسی دن بچے کی پیدائش کرنی ہوگی اور اسی دن بچے کی موت ہوگئی۔

یاد رہے کہ اسد صدیقی اور زارا نور عباس نے دسمبر 2017 میں شادی کی تھی، جوڑے کے ہاں پہلے بچے کی متوقع پیدائش کی خبریں ستمبر 2021 میں آئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔