ترک وزیراعظم نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ٹویٹر‘‘ پر پابندی لگادی

رائٹرز  جمعـء 21 مارچ 2014
سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو عدالتی احکامات نہ ماننے کی وجہ سے بند کیا گیا ہے، ترجمان وزیراعظم ہاؤس۔  فوٹو : فائل

سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو عدالتی احکامات نہ ماننے کی وجہ سے بند کیا گیا ہے، ترجمان وزیراعظم ہاؤس۔ فوٹو : فائل

استنبول: ترک وزیراعظم طیب اردوان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پابندی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی ترکی کے مختلف شہروں میں ٹویٹر کی سروسز بند کردی گئی ہیں۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی کے مختلف شہروں میں صارفین ٹویٹر تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جب وہ ویب سائٹ کھولنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے سامنے  ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹر کی جانب سے ایک پیغام آتا ہے جس میں ٹویٹر کی بندش کی وجہ عدالتی حکم کو بتایا گیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر ان عدالتی احکامات کو پورا کرنے میں ناکام رہی جن میں اسے وزیراعظم اردوان کے خلاف موجود کچھ مواد کو ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر ٹویٹر حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کو نہیں مانا جاتا ہے تو ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ ویب سائٹ کو ملک میں بند کردیا جائے۔

واضح رہے کہ ان دنوں ترکی میں وزیراعظم طیب اردوان کے خلاف مبینہ کرپشن کی ٹیپس کی ریکارڈنگ ٹویٹر پر زیربحث ہیں جب کہ ان  ٹیپس کو رجب طیب اردوان نے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔