- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
- بنگلادیشی لڑاکا طیارہ فلمی کرتب دکھانے کی کوشش میں تباہ؛ ویڈیو وائرل
- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
ترک وزیراعظم نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ٹویٹر‘‘ پر پابندی لگادی
استنبول: ترک وزیراعظم طیب اردوان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پابندی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی ترکی کے مختلف شہروں میں ٹویٹر کی سروسز بند کردی گئی ہیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی کے مختلف شہروں میں صارفین ٹویٹر تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جب وہ ویب سائٹ کھولنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے سامنے ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹر کی جانب سے ایک پیغام آتا ہے جس میں ٹویٹر کی بندش کی وجہ عدالتی حکم کو بتایا گیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر ان عدالتی احکامات کو پورا کرنے میں ناکام رہی جن میں اسے وزیراعظم اردوان کے خلاف موجود کچھ مواد کو ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر ٹویٹر حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کو نہیں مانا جاتا ہے تو ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ ویب سائٹ کو ملک میں بند کردیا جائے۔
واضح رہے کہ ان دنوں ترکی میں وزیراعظم طیب اردوان کے خلاف مبینہ کرپشن کی ٹیپس کی ریکارڈنگ ٹویٹر پر زیربحث ہیں جب کہ ان ٹیپس کو رجب طیب اردوان نے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔