- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
ملکہ برطانیہ کے انتقال کی وجہ سامنے آگئی
لندن: 96 سالہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 8 ستمبر کو طبیعت بگڑنے پر اسپتال میں داخل ہوئیں اور سہ پہر 3 بج کر 10 منٹ پر انتقال کرگئی تھیں تاہم اُس وقت ان کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی جو اب ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے ذریعے منظر عام پر آگئی۔
عالمی خبر ساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں شاہی خاندان کی روایات اور وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکہ برطانیہ کے انتقال کے روز ان کی موت کی وجہ ظاہر نہیں کی گئی تھی تاہم 19 ستمبر کو تدفن کے بعد اب ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کردیا گیا جس میں ساری تفصیلات درج ہیں۔
اسکاٹ لینڈ کے نیشنل ریکارڈز سے جاری ہونے والے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کا انتقال بالمورل کیسل اسٹیٹ میں 3 بج کر 10 منٹ پر ہوا یعنی انتقال کی خبریں آنے سے ساڑے تین گھنٹے پہلے ملکہ برطانیہ جہان فانی سے کوچ کرگئی تھیں۔
ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں درج ہے کہ ملکہ برطانیہ کی موت کی رجسٹریشن کے لیے 16 ستمبر کو ان کی اکلوتی بیٹی شہزادی این نے درخواست دی تھی اور وہی اپنی والدہ کے آخری لمحات میں ان کے ساتھ تھیں۔
ملکہ برطانیہ کے ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں ان کی موت وجہ بڑھاپے کو قرار دیا گیا اور یہ بھی درج ہے کہ ملکہ برطانیہ مکمل صحت یاب اور کسی بھی بیماری میں مبتلا نہیں تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔