- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
کیموتھراپی دوا سے بھرے نینو ذرات سے سرطان زدہ چوہوں کا کینسر کم ہوگیا
پٹس برگ: جامعہ پٹس برگ کے سائنسدانوں نے انتہائی چھوٹے نینو ذرات میں کیموتھراپی اور امیونوتھراپی کی دوا بھری اور اسے کینسر کے مریض چوہوں پر آزمایا ہے۔
ایک چیونٹی سے بھی 50 ہزار درجے چھوٹے ذرات سے چوہوں کی سرطانی رسولیوں کے چھوٹے ہونے کا عمل دیکھا گیا ہے۔ ایک جانب تو نینو ذرات میں ایف یو او ایکس پی نامی کیموتھراپی دوا شامل کی گئی ہے تو دوسری جانب شارٹ انٹرفیئرنگ آر این اے ( ایس آئی آر این اے) شامل کی گئی ہے۔ اس میں ایکس کے آر 8 نامی جین کے حصے ہیں جو امنیاتی نظام کو بے بس کرنے کا کام کرتے ہیں۔
اس دوا سے چوہوں میں بڑی آنت اور لبلبے کے سرطانی پھوڑے تیزی سے سکڑنے لگے۔ اس طرح نہ صرف دو ادویہ کو ایک کیا گیا ہے بلکہ انہیں سرطان تک لے جانے والا خردبینی طریقہ بھی وضع کیا گیا ہے۔ ماہرین نے اس پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے بہت خوش آئند قرار دیا ہے۔
اب بھی کیموتھراپی کینسر کا سب سے بہترین روایتی علاج ہے۔ لیکن کیموتھراپی سے تباہ ہونے والے سرطانی خلیات کے کچھ حصے بچ رہتے ہیں اور دوبارہ سرطان کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ان میں ایک چکنائی فاسفیٹی ڈائل سیرائن (پی ایس) ہے جو سرطانی خلیات کے اندرونی جھلی سے نکل کر باہر آجاتے ہیں یعنی کیموتھراپی کے ردِ عمل میں کینسر بہت چالاکی سے یہ طریقہ اختیار کرتا ہے۔ یہاں پی ایس امنیاتی نظام کو دبانے کا کام کرکے بچے کچھے کینسر کو برقرار رکھتا ہے۔
اس کے لیے فلوروریسل اور اوکسا پلیٹن ( ایف یو او ایکس پی) دوا کو ملایا ہے تاکہ ایکس کے آر ایٹ پروٹین کا درجہ بڑھایا جائے جو براہِ راست پی ایس کو لگام ڈال سکتا ہے۔ اب اسے بطور معالجے کے ایجنٹ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ لیکن نینو ذرات میں اسے امیونوتھراپی کے ساتھ ملایا گیا ہے۔
نینو ذرات سے بھرے ٹیکہ چوہوں کو لگایا گیا تو دس فیصد ذرات کینسر کی رسولی تک پہنچ گئے۔ اس طرح پی ایس کی شرح کم ہوئی اور دونوں دوا نے اپنا بہترین کام دکھایا۔ اس سے سرطانی رسولیوں تیزی سے چھوٹے ہونے لگیں۔ تاہم اس نئی ٹیکنالوجی کو انسان تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔