- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
طاعون کے حوالے چوہوں کے کردار کے متعلق نیا انکشاف
اوسلو: ایک نئی تحقیق کے مطابق ماضی میں پھیلنے والے طاعون میں ممکنہ طور پر چوہوں کا اتنا کردار نہیں تھا جتنا بتایا جاتا ہے۔
1347 سے 1353 تک پھیلنے والی اس گلٹی دار وباء سے یورپ میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے جبکہ اس کی متعدد لہریں 19 ویں صدی تک یورپ میں تباہی مچاتی رہیں۔
یرسینا پیسٹِس نامی بیکٹریا اس طاعون کا بنیادی سبب ہے۔ ماضی میں کیے جانے والوں مطالعوں کے مطابق طاعون کے یہ بیکٹیریا پورے برِاعظم میں چوہوں کے سبب پھیلتے تھے۔
تاہم، جرنل پی این اے ایس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت یورپ کی ماحولیاتی صورتحال مخزنوں میں طاعون کی مستقل اور طویل مدتی بقا کو روکتی ہوگی۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ وبائیں جن کی وجہ سے یورپ میں تباہی مچی ان کا سبب ایشیائی مخزن بنے۔ یورپ میں ممکنہ طور پر ’قلیل یا درمیانی مدتی‘ وقتی مخزن بھی ہوتے ہوں گے۔
ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو کے سائنس دانوں سمیت محققین کی ایک ٹیم نے تحقیق میں چین میں طاعون کے مخزن فعال چوہوں سے متعلق ماحولیاتی عوامل کو دریافت کیا۔
بعد ازاں محققین نے ان نتائج کا موازنہ مغربی امریکا میں اس بیماری کے فعال مخزنوں سے کیا اور ماڈلنگ کے طریقے سے جدید اور تاریخی اعتبار سے یورپی طاعون کے مخزنوں کا تعین کیا۔
ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ مٹی کی بناوٹ اور چوہوں میں عدم تنوع کا ماحول طویل مدتی طاعون کے لیے سازگار نہیں تھا۔
تحقیق کے اندازے کے مطابق پورے یورپ کا تقریباً 0.6 فی صد حصہ ہی شاید مخزنوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔