- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
طاعون کے حوالے چوہوں کے کردار کے متعلق نیا انکشاف
اوسلو: ایک نئی تحقیق کے مطابق ماضی میں پھیلنے والے طاعون میں ممکنہ طور پر چوہوں کا اتنا کردار نہیں تھا جتنا بتایا جاتا ہے۔
1347 سے 1353 تک پھیلنے والی اس گلٹی دار وباء سے یورپ میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے جبکہ اس کی متعدد لہریں 19 ویں صدی تک یورپ میں تباہی مچاتی رہیں۔
یرسینا پیسٹِس نامی بیکٹریا اس طاعون کا بنیادی سبب ہے۔ ماضی میں کیے جانے والوں مطالعوں کے مطابق طاعون کے یہ بیکٹیریا پورے برِاعظم میں چوہوں کے سبب پھیلتے تھے۔
تاہم، جرنل پی این اے ایس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت یورپ کی ماحولیاتی صورتحال مخزنوں میں طاعون کی مستقل اور طویل مدتی بقا کو روکتی ہوگی۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ وبائیں جن کی وجہ سے یورپ میں تباہی مچی ان کا سبب ایشیائی مخزن بنے۔ یورپ میں ممکنہ طور پر ’قلیل یا درمیانی مدتی‘ وقتی مخزن بھی ہوتے ہوں گے۔
ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو کے سائنس دانوں سمیت محققین کی ایک ٹیم نے تحقیق میں چین میں طاعون کے مخزن فعال چوہوں سے متعلق ماحولیاتی عوامل کو دریافت کیا۔
بعد ازاں محققین نے ان نتائج کا موازنہ مغربی امریکا میں اس بیماری کے فعال مخزنوں سے کیا اور ماڈلنگ کے طریقے سے جدید اور تاریخی اعتبار سے یورپی طاعون کے مخزنوں کا تعین کیا۔
ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ مٹی کی بناوٹ اور چوہوں میں عدم تنوع کا ماحول طویل مدتی طاعون کے لیے سازگار نہیں تھا۔
تحقیق کے اندازے کے مطابق پورے یورپ کا تقریباً 0.6 فی صد حصہ ہی شاید مخزنوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔