- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
لندن: ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ ذیابیطس کے کنارے پر ہوتے ہیں وہ جلد یا بدیر اس کے چنگل میں جکڑے جاتے ہیں۔ اس کیفیت میں وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ کھانے سے اس خطرے کو ایک حد تک ٹالا جاسکتا ہے۔
سات فروری کو اینلس آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اگر پری ڈائبیٹس میں مبتلا افراد وٹامن ڈی کھانے کی مقدار بڑھا دیں تو مکمل ذیابیطس کی کیفیت کا خطرہ 15 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس وقت کروڑوں افراد ایسے ہیں جو ذیابیطس کے کنارے پر موجود ہیں اور اس کا ایک اہم ٹیسٹ خون کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں ہیموگلوبن سے جڑے گلوکوز کی کیفیت کو ناپا جاتا ہے۔ وٹامن ڈی قدرتی طورپر کئی غذاؤں میں پایا جاتا ہے اور گولیوں کی صورت میں بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ دھوپ میں وقت گزارنے سے انسانی جلد اسے قدرتی طور پر تیار کرنے میں مدد دیتی ہے۔
وٹامن ڈی اور بلڈ شوگر کے درمیان پہلے ہی تعلق دریافت ہوچکا ہے۔ یہ وٹامن انسولین کے انجذاب اور استحالے کو بھی بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین جسم میں وٹامن ڈی کی کم مقدار اور ذیابیطس کے درمیان تعلق پر بھی غورکرچکے ہیں۔
تین سال تک ماہرین نے کئی رضاکاروں پر تحقیق کی ہے اورمزید سال اس کا جائزہ لیا ہے۔ ان میں سے جن مریضوں کو وٹامن ڈی دیا گیا ان کی 22 فیصد تعداد کو ذیابیطس سے قبل کی کیفیت سے مکمل ذیابیطس لاحق ہوگئی جبکہ فرضی دوا (پلے سیبو) کھانے والے 25 فیصد افراد مکمل ذیابیطس کے مریض بن گئے۔ اب اگر ان اعدادوشمار کو 100 فیصد پر لایا جائے تو وٹامن ڈی کھانے سے پری ڈایبیٹس سے ڈائبیٹس میں جانے کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
اب اگر اسے دنیا بھر پر لاگو کیا جائے تو وٹامن ڈی ہر سال لاکھوں کروڑوں افراد کو شوگر کا مریض بننے سے بچایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔