- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
نیوزی لینڈ کی طرز پر برطانیہ میں بھی سگریٹ پر پابندی کیلیے غور شروع
لندن: برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے ملک بھر میں سگریٹ پر پابندی لگانے کے لیے غور و خوض شروع کردیا۔
برطانوی اخبار دی گارجیئن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم رشی سوناک نوجوان نسل کو سگریٹ کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے اس پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم رشی سوناک انسداد تمباکو نوشی کے لیے نیوزی لینڈ میں یکم جنوری 2009 یا اس کے بعد پیدا ہونے والوں پر سگریٹ پر پابندی کی طرز پر برطانیہ میں بھی قانون سازی کرنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ زیر غور پالیسیاں آئندہ برس کے متوقع انتخابات سے قبل برطانوی وزیراعظم اور ان کی سیاسی ٹیم کی ایک نئی انتخابی مہم کا حصہ بھی ہوگی۔
اس رپورٹ کے حوالے سے رائٹرز کی ای میل کے جواب میں برطانوی حکومتی ترجمان نے بتایا کہ “ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ 2030 تک سگریٹ نوشی سے پاک رہنے کے حکومتی اہداف کو پورا کرنے میں مدد کریں۔”
ترجمان نے مزید بتایا کہ سگریٹ نوشی میں کمی کے لیے حکومت نے پہلے ہی مفت ویپ کٹس، حاملہ خواتین کو سگریٹ چھوڑنے کی ترغیب دینے کے لیے واؤچر اسکیم، اور سگریٹ کے لازمی پیک جمع کرانے کے اقدامات کیے ہیں۔
یاد رہے کہ جولائی میں انگلینڈ اور ویلز کی کونسلوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ماحولیات اور صحت دونوں بنیادوں پر 2024 تک صرف ایک بار استعمال ہونے والی ویب کٹس کی فروخت پر پابندی لگائے۔
برطانیہ کے زیادہ تر شہریوں نے وزیراعظم رشی سوناک کے اس اقدام کی تعریف کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔