- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی20: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
رواں سال ریلیز ہونے والی تمام فلمیں باکس آفس پر ناکام ہوگئیں
لاہور: سال رواں میں نمائش کے لیے پیش کی جانیوالی پاکستانی فلمیں باکس آفس پر فلاپ ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق سال رواں کے پہلے پانچ ماہ میں ’’پینڈو پرنس‘‘ ، ’’ جان توں پیارا‘‘ ، ’’ مکھن گجر‘‘ ، ’’ دنیا‘‘ ، ’’رانجھے ہتھ گنڈاسہ‘‘ ،’’لفنگا‘‘ اور پچھلے ہفتہ ’’اعتبار‘‘ نمائش کی گئی جن میں اسٹیج اور فلم کے چند ایک معروف ناموں کے علاوہ اکثریت غیر معروف فنکاروں کے ساتھ بنائی تھی۔ ان فلموں کو فلم بینوں نے غیر معیاری اسکرپٹ، میوزک ، کمزور ڈائریکشن ، پروڈکشن کی وجہ سے مسترد کر دیا جس سے سینماؤں اورڈسٹری بیوٹرز کو بھی مالی نقصان ہوا ہے۔
فلم بینوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ہنی سنگھ کے مقبول عام فلمی گیت ’’ پانی پانی‘‘ اور ’’چار بوتل واڈکا‘‘ پاکستانی فنکاروں پر شوٹ کرکے شامل کیے گئے جن میں ’’پانی پانی‘‘ اداکارہ ماہ نور ، افتخار ٹھاکر اور ’’چار بوتل واڈکا‘‘ فلم اعتبار میں حسن مراد اور کرینہ جان پر بولڈ انداز میں عکسبند کیے گئے مگر اس کے باوجود مذکورہ فلمیں فلم بینوں کی توجہ حاصل نہ کرسکیں۔ سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فلمیں فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے زہر قاتل ثابت ہونگی اس لیے سینما آنرز سمیت فلم انڈسٹری کے لوگوں پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ غیر معیاری فلم میکنگ کی حوصلہ شکنی کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔