- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
سپریم کورٹ میں نجم سیٹھی کے حکم امتناع پر نظرثانی کی استدعا مسترد
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے حق میں جاری حکم امتناع پر نظرثانی کی زبانی استدعا مسترد کردی،البتہ ذکا اشرف کی طرف سے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔
توہین عدالت کی درخواستوں پر نجم سیٹھی اور سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ امور کونوٹس جاری کردیے گئے، بورڈ ملازمین کے وکیل کو جامع دستاویزات جمع کرانے کیلیے 2ہفتے کی مہلت دیدی گئی۔ نجم سیٹھی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بحال کیے گئے ملازمین کو برطرف کرنے اور ذکا اشرف سمیت کسی کیخلاف بھی ردعمل میں مخالفانہ کارروائی سے روک دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیرسربراہی جسٹس اطہر سعید اور جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے گذشتہ روز پی سی بی کے مقدمے کی سماعت کی،عدالت میں نجم سیٹھی، ذکا اشرف، ظہیر عباس اور سابق چیئرمین اعجاز بٹ بھی موجود تھے۔
ملازمین کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ بحال ہونے والے ورکرز نے سیکریٹری وزارت اور نجم سیٹھی کیخلاف مقدمے میں حقائق چھپانے پر توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی ہیں، جواب گزاروں کو نوٹس جاری اور انھیں متعلقہ دستاویزات جمع کرانے کیلیے کچھ وقت دیا جائے۔ ذکا اشرف کے وکیل امتیاز صدیقی نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جو فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد ہو گیا اور ہمارے موکل نے 19مئی کو چیئرمین کا چارج سنبھال لیا تھا،انھوں نے عدالتی حکم پر ملازمین کو بحال بھی کردیا، سپریم کورٹ سے فیصلہ بعد میں آیا جس میں موجود چیئرمین کے حق میں حکم امتناع جاری کیا گیا، اس طرح یہ آرڈر تو ذکا اشرف کے حق میں تھا مگر نجم سیٹھی نے چیئرمین شپ پر زبردستی قبضہ کرلیا۔ اس پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے صرف حکم امتناع جاری نہیں کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی معطل کیا تھا۔
انھوں نے مزید کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 38ملازمین کو بحال کیا مگر نجم سیٹھی نے انھیں پھر نکال دیا حالانکہ انھیں اس کا اختیار نہیں تھا۔سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ امور کی وکیل عاصمہ جہانگیرنے کہا کہ بورڈ ان ملازمین کو حتمی فیصلے تک تنخواہوں کی ادائیگی کرنے کیلیے تیار ہے، مگر بحالی موجودہ صورتحال میں مشکل ہے کیونکہ ان کے احتجاج پر ہونے کی وجہ سے معاملات خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ ذکا اشرف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ چاہے تو حکم امتناع برقرار رکھے تاہم نجم سیٹھی کو حکم دیا جائے کہ وہ اس دوران ملازمین کے سواکسی حوالے سے بھی کوئی پالیسی احکامات جاری نہ کریں، عدالت نے یہ استدعا منظور کر لی اور مقدمے کی مزید سماعت 2ہفتے کیلیے ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔