- ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
- قرض کا نیا پروگرام، مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہوگیا
- پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا
- راولپنڈی: احتجاجی ریلی سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان ضمانت پر رہا
- کولن منرو نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
- ایف بی آر کو نان فائلرز پر اضافی ودہولڈنگ ٹیکس اور قانونی کارروائی کا گرین سگنل
- امریکا؛ پولیس نے ایئرفورس کے سیاہ فام اہلکار کو گولی مار کر قتل کردیا
- بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
- مفت طبی سہولیات؛ پنجاب میں کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح
- "چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد، فیصلہ عام انتخابات کے بعد ہوگا"
- لاپتا افراد کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
- اسمبلی اجلاس؛ گورنر پختونخوا اور صوبائی حکومت آمنے سامنے
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کپتان کا بابراعظم، رضوان کو اہم مشورہ
- دبئی سے آنیوالے 2 مسافروں سے کروڑوں مالیت کے موبائل فونز برآمد
فراڈ کیس، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ساڑھے 35 کروڑ ڈالر جرمانہ
نیویارک: قرض دہندگان کو دھوکہ دینے کے جرم امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ساڑھے 35 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قرض لینے کے لیے بینکرز کو دھوکہ دینے کے لیے اپنی مجموعی مالی حیثیت غلط بتانے کے جرم میں 35 کروڑ 49 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔
نیویارک کے ایک جج کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 3 برس تک نیویارکی کسی بھی کارپوریشن میں افسر یا ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
نیویارک کے اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر مقدمے میں ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ ایک دہائی سے بینکرز کو بہتر قرض لینے کے لیے اپنی مجموعی مالیت(نیٹ وَرتھ) میں سالانہ 3 اعشاریہ 6 بلین ڈالر کا اضافہ ظاہر کر رہے ہیں۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام کی تردید کرتے ہوئے مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیا۔ ٹرمپ کیخلاف مقدمے کی سماعت 3 ماہ جاری رہی جس کے بعد فیصلہ سنایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔