- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’خواجہ سراؤں‘ کے حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہ رہے شخص کو اپنے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- حکومت مخالف تحریک کیلئےاسد قیصر اور فضل الرحمان میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف
- سنگاپور ایئرلائن طیارے میں شدید جھٹکوں سے1 مسافر ہلاک اور 30 زخمی
- دہری شہریت والے ججز پر پابندی کیلئے بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
- ٹیریان وائٹ کیس : عمران خان کو نااہل قرار دلانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
ہاتھ سے لکھنا دماغی فعالیت کیلئے زیادہ بہتر ہے، تحقیق
اوسلو: اگرچہ کمپیوٹر یا فون پر ٹائپنگ کرنا ہاتھ سے لکھنے سے زیادہ تیز ہو سکتا ہے لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ دماغ کے لیے کم محرک ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ’فرنٹیئرز ان سائیکالوجی‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ ٹائپنگ کے بجائے لکھنا دماغ کی فعالیت کے لیے زیادہ بہتر ہے۔
نارویجین یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (این ٹی این یو) کے محققین نے یونیورسٹی کے طلباء پر تجربات انجام دیے جہاں انہوں نے ٹائپنگ اور ہاتھ سے لکھنے والے شرکا کی دماغی سرگرمی کو ریکارڈ کیا۔ محققین نے نتائج سے پایا کہ ہاتھ سے لکھنا سیکھنے اور یادداشت کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف اوریونیورسٹی میں نیورو سائیکالوجی کے پروفیسر، آڈرے ونڈر میر کا کہنا تھا کہ مطالعے کے نتائج میں ہماری اہم تلاش یہ تھی کہ ہاتھ سے لکھنا تقریباً پورے دماغ کو متحرک کرتا ہے بمقابلہ ٹائپنگ جو دماغ کو اس سطح پر متحرک نہیں کرسکتی۔
مطالعے سے یہ بھی پتہ چلا کہ ہاتھ سے لکھنے میں دماغ کے بصری، حسی اور حرکات کے شعبوں کے درمیان رابطہ پیدا ہوتا ہے جبکہ ٹائپنگ میں دماغ اس سطح پر متحرک نہیں ہوتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔