- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہنے والے شخص کے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- حکومت مخالف تحریک کیلئےاسد قیصر اور فضل الرحمان میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف
- سنگاپور ایئرلائن طیارے میں شدید جھٹکوں سے1 مسافر ہلاک اور 30 زخمی
- دہری شہریت والے ججز پر پابندی کیلئے بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
- ٹیریان وائٹ کیس : عمران خان کو نااہل قرار دلانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
- رواں مالی سال جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا
- لاہور میں ن لیگی ایم پی اے کی اہلیہ سے لاکھوں روپے کی ڈکیتی
- توہین قرآن کیس میں ملزم کو عمر قید کی سزا؛ مقدمہ بیوی نے درج کرایا تھا
- صحافی ہراسانی کیس میں سپریم کورٹ نے 9 سوال پوچھ لیے
- کراچی سے لاپتا 13 افراد کی بازیابی کیلیے سیکریٹری دفاع کی طلبی
- نیتن یاہو کے وارنٹِ گرفتاری؛ فرانس نے عالمی عدالت کی حمایت کردی
- 7 سالہ بچی کوزیادتی کا نشانہ بنانے والا درندہ صفت ملزم گرفتار
- بغیر آکیسجن پاکستانی کوہ پیما نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی
یورپی یونین نے روس کے خلاف نئی پابندیاں منظور کرلیں
یورپی یونین نے روس کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری دے دی، یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد سے تیرھویں بار روس کے خلاف پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے اراکین نے روس کے خلاف پابندیوں کا 13 واں پیکیج منظور کرلیا ہے جس کے تحت دو سال سے جاری روس یوکرین جنگ میں ملوث مزید 200 اداروں اور افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ ان افراد اور اداروں کا تعلق دفاعی و عسکری شعبوں اور جنگی پروپیگنڈے سے ہے۔
یورپی یونین میں شامل ممالک کے نمائندگان نے برسلز میں روس کے خلاف نئی پابندیوں کے مسودے پر دستخط کیے۔
پابندیوں کی منظوری کے بعد یورپی کمپنیاں ان 200 اداروں اور افراد اور ان کے ساتھ روابط رکھنے والی کمپنیوں کو سازوسامان اور ٹیکنالوجیز فروخت نہیں کرسکیں گی۔
نئی پابندیوں کی باقاعدہ منظوری یورپی یونین کے 24 فروری کو ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی، یاد رہے کہ 24 فروری وہ تاریخ ہے جب روس نے یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورزولا فون دیر لاین نے روس کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔
یورپ کے فارن پالیسی چیف جوزپ بورل کے مطابق نئی پابندیوں کی منظوری کے بعد اس فہرست میں شامل اداروں اور افراد کی تعداد 2000 ہوگئی ہے۔
یورپ نے حال ہی میں چین، ازبکستان، ایران اور متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنیوں کو بھی ہدف بنایا ہے جو مبینہ طور پر یورپی پابندیوں کی خلاف ورزی میں شامل ہیں۔
یورپی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ پابندیوں کا محوررشین ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس سے منسلک ادارے اور افراد ہیں، ان کے علاوہ یوکرینی بچوں کے اغوا میں ملوث افراد کے خلاف بھی پابندیاں منظور کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پابندیوں کی نئی فہرست میں تین چینی، اور شمالی کوریا اور بیلاروس کی ایک ایک فرم بھی شامل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔