- بلوچستان سے پنجاب کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں پر فائرنگ، ایک ڈرائیور جاں بحق متعدد زخمی
- عدلیہ مخالف مہم، رؤف حسن اور شعیب شاہین کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر
- کراچی: رینجرز کا سی ٹی ڈی کے دفتر پر چھاپہ، دو اہلکار گرفتار
- کراچی میں میٹرک کے امتحانات کے التوا سے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات متاثر ہونے کا خدشہ
- سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ جیل سے رہا
- خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 24 مئی کو پیش کرنے کا فیصلہ
- پاکستان کی ٹریول اینڈ ٹورزم کی عالمی رینکنگ میں 20 درجہ بہتری
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات مکمل، ملبہ فوڈ سیکیورٹی پر ڈال دیا گیا، چار افسران معطل
- نمی کا تناسب بڑھنے سے کراچی شدید گرمی کی لپیٹ میں آگیا
- علامہ راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
- بابراعظم کو کپتانی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، یونس خان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف آج ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’قاتلانہ‘ حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون، ماں کے ڈپریشن کو کم کرتا ہے
ہیلسنکی: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جب دادا دادی پوتے پوتیوں کی دیکھ بھال میں ہاتھ بٹاتے ہیں، تو ماؤں میں ڈپریشن کے امکانات کم ہوتے ہیں جسکی وجہ سے وہ اینٹی ڈپریشن ادویات پر بھی منحصر نہیں ہوتیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فن لینڈ کے محققین کی طرف سے کی گئی ایک نئی تحقیق جو کہ پاپولیشن اسٹڈیز جریدے میں شائع ہوئی ہے، میں کہا گیا ہے کہ وہ مائیں جن کے والدین یا ساس سُسر پوتے پوتیوں یا نواسوں نواسیوں کی دیکھ بھال میں تعاون کرتے ہیں، ایسی ماؤں میں اینٹی ڈپریسنٹس لینے کا امکان کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں فن لینڈ میں 488,000 چھوٹے بچوں کی ماؤں کا جائزہ لیا گیا جس میں پایا گیا کہ اینٹی ڈپریسنٹس کا استعمال ان ماؤں میں سب سے زیادہ تھا جن کے والدین اور سسرال والے بہت دور رہتے تھے یا بوڑھے اور بیمار تھے۔
مطالعے کی شریک مصنف اور یونیورسٹی آف ہیلسنکی میں محقق، نینا میٹس سیمولا نے کہا کہ پچھلی تحقیق میں یہ تک ثابت ہوا ہے کہ اچھی صحت کے حامل دادا دادی یا نانا نانی زیادہ بہتر اور موثر طریقے سے بچوں کی دیکھ بھال کرسکتے ہیں۔
نینا میٹس نے کہا کہ بوڑھے اور کمزور دادا دادی یا نانا نانی کا ہونا ماؤں پر اضافی بوجھ ڈال سکتا ہے کیونکہ وہ ایسے والدین یا ساس سسر سے اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں تعاون کی امید نہیں رکھ سکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔