- خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 24 مئی کو پیش کرنے کا فیصلہ
- پاکستان کی ٹریول اینڈ ٹورزم کی عالمی رینکنگ میں 20 درجہ بہتری
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات مکمل، ملبہ فوڈ سیکیورٹی پر ڈال دیا گیا، چار افسران معطل
- نمی کا تناسب بڑھنے سے کراچی شدید گرمی کی لپیٹ میں آگیا
- علامہ راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
- بابراعظم کو کپتانی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، یونس خان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’قاتلانہ‘ حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہ رہے شخص کو اپنے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
ماسکو میں انتہاپسندوں کے حملوں کا خطرہ ہے، امریکا
ماسکو: امریکا نے خبردار کیا ہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں حملے ہو سکتے ہیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ماسکو میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ روسی دارالحکومت میں انتہا پسند حملے کر سکتے ہیں۔
ماسکو میں امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ماسکو میں حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ امریکی شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر روس سے واپس روانہ ہوجائیں۔
امریکی سفارت خانے نے ماسکو میں ممکنہ حملوں سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کیں تاہم عوام پر زور دیا ہے کہ وہ کانسرٹس اور دیگر ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ اس سے قبل روسی سیکورٹی سروس نے ماسکو میں ایک یہودی عبادت گاہ پر فائرنگ کے منصوبے کو بے نقاب کیا تھا۔ یہ حملہ داعش کی افغانستان شاخ کی جانب سے کیا جانا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔