- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
بچوں میں اسمارٹ فون کی لت کے متعلق خوفناک انکشاف
آکسفورڈ: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز، آئی پیڈ اور ویڈیو گیمز کی لت میں مبتلا بچوں کے بعد کی زندگی میں سائیکوسِس سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
سائیکوسس ایک ایسی ذہنی کیفیت ہوتی ہے جس میں انسان کا حقیقت سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے اور حقیقت کو پہچاننے میں مشکل ہوتی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ بچپن میں اسمارٹ فون اورسوشل میڈیا کا استعمال بچوں کے 23 برس کی عمر تک پہنچنے تک پیرینویا (اس بات کا خیال کے ہر کوئی آپ کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے) ، خیال اور تصور میں فریب اور عجیب و غریب خیالات سے تعلق رکھتا ہے۔
لیکن محققین کے مطابق ٹیکنالوجی بذات خود مسئلہ نہیں۔ بچوں کو ڈیوائسز کی لت ان کے ذہنی بیماری کے حوالے سے آسان ہدف ہونے کی وجہ سے ایک انتباہ ہوسکتی ہے۔
جاما سائیکیاٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں کینیڈین ٹیم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال اور ذہنی صحت کے مسائل والدین کی ذہنی صحت کے مسائل، تنہائی، بُلی اور والدین اور بچوں کے درمیان مسائل جیسے عوامل کو شیئر کرتے ہیں۔
تحقیق میں اس متعلق بھی خبردار کیا گیا کہ لت میں مبتلا بچوں کا زبردستی اسکرین ٹائم کم کرنا ان کی مدد کرنے کے بجائے ان کو زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں 1997 اور 1988 میں پیدا ہونے والے 2120 کینیڈین بچوں میں سوشل میڈیا عادات اور سائیکوٹک تجربات کا مطالعہ۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ جنہوں نے اپنا کمپیوٹر استعمال انتہائی کم کر دیا تھا ان کو اس کے باوجود بھی تواتر کے ساتھ بڑی عمر میں سائیکوٹک تجربات کا سامنا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔