- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
خوش نہیں تو چھٹی کرلیں، چینی کمپنی نے نئی پالیسی متعارف کرادی
بیجنگ: خوش نہیں تو چھٹی کرلیں، چینی کمپنی نے نئی پالیسی متعارف کرادی۔
نوکری اور گھریلو زندگی کا توازن ہمیشہ سے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے جس کیلئے عالمی سطح پر مختلف کمپنیاں اپنے ملازمین کو سہولت پہنچانے کیلئے آئیڈیاز لے کر آتی رہتی ہیں۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق حال ہی میں ایک چینی ریٹیل اسٹور چین نے اپنی فرم میں ‘ناخوش چھٹیوں’ کا ایک انوکھا آئیڈیا پیش کیا ہے جس کے تحت ملازمین اگر ناخوش ہیں تو وہ چھٹی کرسکتے ہیں۔
ملازمین کو سالانہ 10 دن ’اَن ہیپی لیوز‘ کرنے کی اجازت ہوگی جسے انتظامیہ کیلئے منظور کرنا لازمی ہوگا۔
کمپنی کے مالک یو ڈونگائی کا کہنا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ ہر ملازم کو اس بات کی آزادی ہو کہ جب وہ خوش نہیں تو کام پر مت آئیں۔
انہوں نے مزید کہا انتظامیہ کی طرف سے اس چھٹی سے کسی کو بھی منع نہیں کیا جا سکتا، ایسا کرنا قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔