- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
اسرائیل نے 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا
غزہ: اسرائیل نے غزہ حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے 150 فلسطینوں کو رہا کردیا۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق غزہ کراسنگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ رہائی پانے والوں میں فلسطینی ہلال احمر کے 2 کارکن بھی شامل ہیں۔
غزہ کراسنگ اتھارٹی کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والے فلسطینوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی بدترین تشدد کے دوران حماس سے متعلق سوالات کرتے رہے۔
فلسطینی پرزنرز ایسوسی ایشن کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے 9 ہزار ایک سو فلسطینی اسرائیل کی قید میں ہیں۔ ان قیدیوں میں گزشتہ سال اکتوبر7 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد شامل نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔