- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- انتشاری سیاسی ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی،صرف ایک ہی رستہ ہے معافی مانگے،ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت میں افغان قونصلر جنرل 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی کٹ زیادہ اچھی ہے؟ نئی بحث چھڑگئی
مودی کے نفرت آمیز مسلم دشمن بیانات کیساتھ بھارت میں الیکشن کا آغاز
نئی دہلی: بھارت میں دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کے سات مرحلوں میں سے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جس میں 12 ریاستوں کے 88 حلقوں کے علاوہ یونین ٹیریٹری جموں اور کشمیر میں بھی ووٹنگ ہوگی۔
بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کی 543 نشستوں پر الیکشن کے لیے دنگل جاری ہے۔ آج کیرالہ، راجھستان کے کچھ حصے اور اتر پردیش سمیت 12 ریاستوں کے 88 حلقوں پر ایک ہزار 202 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔
آج کے انتخابات میں کئی پرانے حریف مدمقابل ہیں ان میں سیاست دانوں کے علاوہ شوبز کی شخصیات بھی شامل ہیں۔ راہول گاندھی، ہیمامالنی اور ششی تھرور ایک بار پھر اپنی قسمت آز ما رہے ہیں۔ ایک حلقے میں امیدوار کے انتقال کے باعث الیکشن ملتوی ہوگئے۔
کیرالہ کی 20، کرناٹکا کی 14 اور راجھستان کی 13 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جب کہ راجستھان کی 13، اترپردیش اور مہاراشٹرا کی آٹھ، آٹھ، مدھیہ پردیشن کی 7، آسام اور بہار کی 5، بنگال کی 3 سیٹوں کے لیے پولنگ ہو گی۔ چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر، منی پور اور تریپورہ میں ایک ایک نشست پر انتخاب ہوگا۔
الیکشن کا پہلا مرحلہ 19 اپریل کو مکمل ہوا تھا جس میں 21 ریاستوں اور علاقوں میں 102 حلقوں کے 16 کروڑ 60 لاکھ ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا موقع ملا تھا۔ ان علاقوں میں جنوبی ریاست تامل ناڈو سے لے کر چین کے قریب سرحد پر واقع ریاست ارونچل پردیش بھی شامل تھے۔
یاد رہے کہ دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کے لیے بھارت میں ایک ارب ووٹرز کا اندراج ہے۔ انتخابات کے 7 مراحل کا سلسلہ یکم جون کو ختم ہوگا اور 4 جون کو لوک سبھا کے نتائج کا اعلان ہوگا۔
مودی مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کا خواب آنکھوں میں سجائے کھلم کھلا مسلم دشمنی پر اتر آئے ہیں۔ وہ جذباتی ہندو ووٹرز کی حمایت کے لیے نفرت آمیز سیاست کر رہے ہیں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
کئی حلقوں میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے اپوزیشن جماعتوں کے انتخابی کیمپوں پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ پولنگ اسٹیشنز پر قبضے کی بھی کوشش کی گئی۔ اپوزیشن نے حکومت پر دھاندلی، بد انتظامی اور بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔