غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  منگل 30 اپريل 2024

کووینٹری: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صحت مند اور توازن غذا برتر دماغی صحت، بہتر ذہنی کارکردگی اور کیفیت سے تعلق رکھتی ہے۔

یونیورسٹی آف واروک میں کی جانے والی اس تحقیق میں سائنس دانوں نے غذاؤں کے انتخاب کا ہماری جسمانی اور دماغی صحت پر پڑنے والے اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھنے کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کیا۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ ہمارا غذاؤں کا انتخاب واضح طور پر ہماری صحت (جسمانی اور ذہنی) متاثر کرتی ہے۔

ہماری غذا اور دماغی صحت کے درمیان تعلق ممکنہ طور پر سالماتی حیاتی اشاریوں، پیٹ کے مائیکرو بائیوٹا اور دماغ کے سانچے اور کارکردگی میں تبدیلی کا سبب ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر زیادہ مقدار میں چینی اور سیرشدہ چکنائی کی کھپت کا ذہنی صلاحیتوں میں کمزوری اور نفسیاتی مسائل سے تعلق پایا گیا۔

مزید برآں غیر صحت بخش جنک فوڈ کا پودوں پر مشتمل متوازن غذاؤں کے مقابلے میں تعلق ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی کیفیات کے خطرات کے ساتھ زیادہ دیکھا گیا۔

دوسری جانب میڈیٹیریئن غذا کا تعلق بہتر دماغی صحت اور اعصابی بیماریوں کے کم خطرات سے دیکھا گیا۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے یوکے بائیو بینک سے حاصل ہونے والے 1 لاکھ 81 ہزار 990 افراد کی دماغی صحت کی معلومات کا معائنہ کیا۔ تحقیق میں شریک افراد کی اوسط عمر 70.7 برس تھی جبکہ شرکاء کی 57 فی صد تعداد خواتین پر مشتمل تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔