- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
سان ڈیاگو: سائنس دانوں نے موسمیاتی تغیر سے لڑنے کے ارادے سے پودوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کی مدد سے نئے طریقہ کار ڈھونڈنے شروع کر دیے۔
امریکی شہر سان ڈیاگو میں قائم سالک اِنسٹیٹیوٹ کی محققین کی ٹیم نے ایک تحقیق میں پودوں کے جڑوں کی کابن کشید کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے پر کام کیا۔
سائنس دانوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے SLEAP نامی مصنوعی ذہانت کے آلے کو در اصل جانوروں کی حرکات دیکھنے کے لیے بنایا گیا تھا اور بعد ازاں سالک فیلو ٹالمو پریرا اور پروفیسر ولف گینگ بش نے اس کو پودوں کی جڑوں کے تجزیے کے لیے ڈھال لیا۔
تازہ ترین تحقیق پلانٹ فینومکس میں شائع ہوئی جس میں مصنوعی ذہانت کے آلے کے نئے پروٹوکول کو پیش کیا جس سے جڑوں کی خصوصیات کی درستی کے ساتھ پیمائش کی جن کا دیکھا جانا پہلے مشکل تھا۔
ٹالمو پریرا کا کہنا تھا کہ سائنس دان صرف شعبوں کا اشتراک نہیں کر رہے بلکہ وہ ان کو بڑھا کر ایسے چیز بنا رہے ہیں جو ان کے انفرادی اشتراک سے آگے بڑھ جائے گی۔
تحقیق کی سربرہ مصنفہ الزابیتھ بیریگن کا کہنا تھا کہ سلیپ-روٹس کی مدد سے سائنس دانوں نے جڑوں کے نظام کی نشان دہی پہلے سے 1.5 گُنا تیزی سے کی، اپنے اے آئی ماڈل کی ٹریننگ 10 گُنا تیز کی اور نئے ڈیٹا کی پیش گوئی 10 گُنا زیادہ تیزی سے حاصل کی۔
ٹیم نے اس طریقہ کار کو متعدد پودوں پر کامیابی کے ساتھ آزمایا ہے جن میں سویا بین، چاول اور کینولا جیسی اہم فصلیں شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔