جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا

ویب ڈیسک  جمعرات 2 مئ 2024
یہود دشمنی پر مبنی احتجاج اور نفرت آمیز تقریروں کی مذمت کرتے ہیں، وائٹ ہاؤس

یہود دشمنی پر مبنی احتجاج اور نفرت آمیز تقریروں کی مذمت کرتے ہیں، وائٹ ہاؤس

 واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرین جین بیئر نے کہا ہے کہ امریکا اپنے شہریوں کے احتجاج کے حق کو تسلیم کرتا ہے لیکن جامعات میں ہونے والے اسرائیل مخالف مظاہرے خلل کا باعث بن رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کرین جین نے ان خیالات کا اظہار پریس بریفنگ میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کیا جب ان سے مظاہرین پر پولیس کے تشدد سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرین جین بیئر نے مزید کہا کہ امریکی یونیورسٹیوں میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج بہت محدود پیمانے پر تھا اور صرف چند فیصد طلبا نے شرکت کی۔

پریس سیکرٹری کرین جین بیئر نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اموات کی شرح کے خلاف نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے غصے سے آگاہ ہیں لیکن یہ مظاہرے پُرامن ہونے چاہیے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ؛ متعدد طلبا زخمی

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرین جین بیئر نے کہا کہ امریکا یہود دشمنی اور نفرت آمیز تقریروں کی مذمت جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ امریکا کی جامعات میں ہونے والے اسرائیل مخالف مظاہروں میں شریک طلبا پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، تشدد کا نشانہ بنایا اور 500 سے زائد کو حراست میں لے لیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔