- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ویرات کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے، شاہد آفریدی
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
دوحہ: اسرائیل کی حکومت نے قطر کے نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی جبکہ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اس فیصلے کو مجرمانہ اقدام کرتےہوئے مذمت کا اظہار کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس میں عبرانی زبان میں بیان دیا کہ حکومت نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ اشتعال پھیلانے والا چینل الجزیرہ پر اسرائیل میں پابندی عائد کردی جائے گی۔
اسرائیل کے وزیر مواصلات شلومو کارہی نے ایکس میں اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے الجزیرہ کے خلاف احکامات پر دستخط کردیے ہیں اور اس کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔
شلومو کارہی کا کہنا تھا کہ چینل کا مواد نشر کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں ایڈیٹنگ، روٹنگ آلات، کیمرے، مائیکروفونز، سرورز، لیپ ٹاپ کے ساتھ ساتھ وائرلیس ٹرانسمیشن آلات اور کئی موبائل فونز بھی شامل ہیں۔
بعد ازاں اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں الجزیرہ کے دفتر پر چھاپہ مارا اور سٹیلائٹ، کیبل پرووائیڈرز نے الجزیرہ آف ایئر کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں ہوا تھا جہاں کابینہ نے متفقہ طور پر اسرائیل میں الجزیرہ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سے چند ہفتے قبل اسرائیل کی پارلیمان نے ایک قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت غیرملکی نشریاتی اداروں کی عارضی بندش کی اجازت دی گئی تھی کیونکہ غزہ میں جنگ کے دوران یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
الجزیرہ کا اظہار مذمت
الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کو مجرمانہ اقدام کرتےہوئے شدید مذمت کی اور خبردار کیا کہ پریس کی آزادی پر جبر بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
نیٹ ورک نے مذمتی بیان میں کہا کہ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اس مجرمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے کیونکہ یہ اقدام انسانی حقوق اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔
الجزیرہ نے عالمی سطح پر موجود اپنے ناظرین کو خبریں اور معلومات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی پریس پر موجودہ پابندی غزہ پر اس کی وحشیانہ کارروائیاں چھپانے کی ایک کوشش ہے جو بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے برخلاف ہیں، اسرائیل صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنا رہا اور قتل کر رہا ہے۔
اسرائیل کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ صحافیوں کی گرفتاریاں، دباؤ اور دھمکیوں سے الجزیرہ مرعوب نہیں ہوگا جبکہ غزہ میں جنگ کے دوران اب تک 140 سے زائد صحافی شہید ہوچکے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے نیٹ ورک پر عائد کیے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں اور اسرائیلی حکومت کی کوشش کے باوجود قواعد و ضوابط کے مطابق صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ الجزیرہ دنیا کے ان چند میڈیا کے اداروں میں سے ایک ہے جو غزہ میں جاری بدترین جنگ کے دوران وہاں سے لمحہ بہ لمحہ دنیا کو اسرائیل کی بربریت سے آگاہ کررہا ہے جہاں فضائی کارروائیاں جاری ہیں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے۔
آزادی صحافت کے اداروں کی جانب سے بھی الجزیرہ کی بندش کے اسرائیلی اقدام کی بھرپور مذمت کی گئی ہے۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ٹم ڈاؤسن نے لندن سے الجزیرہ کو انٹرویو میں بتایا کہ یہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے اداروں کی بندش، ٹی وی اسٹیشن کی نشریات معطل کرنا ایک غاصبانہ عمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔