- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر اور وزرا کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار؛ دعاؤں کی اپیل
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
- آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
- اسکولوں میں ٹیلی اسکوپس نصب کرنے کا منصوبہ
- اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری؛ 20 افراد شہید
- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
لندن: ایک برطانوی اسٹارٹ اپ نے انہینس راک ویدرنگ کے عمل کی رفتار بڑھانے کے لیے پروٹین پاؤڈر کو استعمال کرتے ہوئے ایک نیا طریقہ کار وضع کیا ہے۔ سائنس دانوں کا یہ قدم کاربن کشید کرنے کی ابھرتی ہوئی صنعت کے لیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔
اِنہینس راک ویدرنگ (ای آر ڈبلیو) ایک ایسا عمل ہے جس میں کاربن کشید کرنے کے لیے میدانوں میں سِیلیکیٹ مٹی پھیلادی جاتی ہے۔ جب بارش ہوتی ہے تو ریت بارش کے قطروں میں موجود کاربن ڈائی آکسائڈ کے ساتھ رد عمل کرتی ہے اور کاربونیٹ کی شکل میں مستقل بنیادوں پر چٹانوں میں ذخیرہ ہوجاتی ہے۔
دیگر طریقوں کی نسبت یہ سادہ ٹیکنالوجی گزشتہ برسوں میں ابھر کر سامنے آئی ہے اور میٹا، گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں اس کی مالی عانت کر رہی ہے۔ تاہم، اس ٹیکنالوجی میں کچھ مسائل موجود ہیں جن کا دور کیا جانا ضروری ہے۔
ان مسائل میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ ای آر ڈبلیو کو فضاء سے کاربن کشید کرنے دہائیاں لگ سکتی ہیں۔ اس عمل کو الٹرا باریک ریت کے استعمال سے تیز کیا جاسکتا ہے لیکن بڑے پیمانے پر اس کی پیداوار انتہائی مشکل ہے۔ لہٰذا اس مشکل سے نمٹنے کے لیے لندن کے مقامی اسٹارٹ اپ فیبرک نینو نے ایک نیا راستہ تلاش کیا ہے۔
فیبرک نینو کے سامنے یہ بات آئی کہ ریزہ ہوئی بسالٹ چٹان پر پروٹین پاؤڈر کا بکھیرا جانا کاربن کشید کرنے کے عمل کی رفتار بڑھا سکتا ہے۔ یہ طریقہ دہائیوں کے وقت کو کچھ سالوں تک محیط کر سکتا ہے۔
فیبرک نینو کے بانی گرانٹ ایرونز کا کہنا تھا کہ یہ پروٹین کاربن کو زمین میں رکھنے کے لیے قدرتی طور پر عمل کرتے ہیں۔ یہ پروٹین دنیا بھر میں ذرعی مٹی میں بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔