- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
- لیاری میں جائیداد کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کردیا
- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
نئی دہلی: بھارت میں ہندوتوا کے غنڈوں نے احمد آباد میں ایک تاریخی درگاہ کے اندر قبروں کو مسمار کرکے ان کی جگہ مورتیاں نصب کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد باد میں امام شاہ بابا کی 600 سال پرانی درگاہ پر پیش آیا۔ انتہا پسند ہندوؤں نے درگاہ پر دھاوا بول دیا۔
اس درگاہ کو ہندوؤں کا مقدس مقام ہونے کا دعویٰ کرکے کافی عرصے سے انتہا پسند غنڈے قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور حملہ آوروں نے درگاہ کی بے حرمتی کی اور قبروں کو مسمار کرکے مزار میں مورتیاں نصب کر دیں۔
درگاہ پر حملے کی اطلاع ملنے پر مسلمان بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور درگاہ کی بےحرمتی سے روکنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر حملہ آورں سے تصادم بھی ہوا جس میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس حسبِ معمول تاخیر سے پہنچی اور 30 افراد کو حراست میں لے لیا جس میں بڑی تعداد مسلمانوں کی بھی ہے۔
بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے بعد سے بھارت میں تاریخی مساجد اور درگاہوں پر قبضے معمول کی بات بن گئی ہے اور اب بھی 3 بڑی تاریخی مساجد کے مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔