لوگ میری نازیبا تصاویر تلاش کرتے ہیں، درفشاں سلیم کا انکشاف

ویب ڈیسک  بدھ 22 مئ 2024
درفشاں سلیم اپنی حقیقت پسند اداکاری کی وجہ سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر راج کررہی ہیں : فوٹو : انسٹاگرام

درفشاں سلیم اپنی حقیقت پسند اداکاری کی وجہ سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر راج کررہی ہیں : فوٹو : انسٹاگرام

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ درفشاں سلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامہ سیریل ‘عشق مرشد’ کی کامیابی کے بعد سے لوگ سوشل میڈیا پر اُن کی نازیبا تصاویر تلاش کرتے ہیں۔

ان دنوں اپنی حقیقت پسند اداکاری اور خوبصورتی کی وجہ سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر راج کرنے والی خوبرو اداکارہ درفشاں سلیم کے حالیہ انٹرویو کا مختصر ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔

درفشاں سلیم نے کہا کہ مجھے بہت سے لوگوں نے کئی بار ایک ہی ویڈیو بھیجی اور جب میں نے وہ ویڈیو کھول کر دیکھی تو میں حیران رہ گئی۔

اداکارہ یہ بات کہہ کر رُک گئیں اور پھر اُنہوں نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ میری یہ بات ریکارڈ نہیں کی جارہی ہوگی جس پر میزبان نے کہا کہ آپ کی ریکارڈنگ ہورہی ہے۔

میزبان کی بات سُن کر درفشاں سلیم نے کہا کہ خیر ہے کوئی بات نہیں اور پھر اداکارہ نے کہا کہ میں نے جو ویڈیو دیکھی اُس میں تھا کہ ڈرامہ سیریل ‘عشق مرشد’ کو بہت زیادہ سرچ کیا جارہا ہے اور اس ڈرامے کی ہیرؤین کے بارے میں سب سے زیادہ جو سرچ کیا جارہا ہے وہ ہے درِفشاں کی ہاٹ تصاویر۔

مزید پڑھیں: بلال عباس اور درفشاں سلیم نے خفیہ نکاح کرلیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

درفشاں سلیم نے اُن کی نازیبا تصاویر سرچ کرنے پر شکوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسے مردوں کی ذہنیت پر افسوس ہوتا ہے کیونکہ ہمارے یہاں سب سے زیادہ مرد حضرات ہی انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور مرد ہی اداکاراؤں کی بولڈ تصاویر سرچ کرتے ہیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ دوسری جانب ہمارے معاشرے میں کچھ مرد ایسے بھی ہیں جو دل سے ہر عورت کی عزت کرتے ہیں، جو عورت کی کامیابی کو دل سے قبول کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈرامہ سیریل ‘عشق مرشد’ میں بلال عباس نے درفشاں سلیم کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا تھا، یہ ڈرامہ ناصرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی خوب مقبول ہوا۔

اس ڈرامے کے بعد سے سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ درِفشاں سلیم اور بلال عباس خفیہ نکاح کر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس افواہ کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔