لاہور: عمران خان کی کال پر احتجاج، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اور ریحانہ ڈار سمیت متعدد رہنما گرفتار
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی کال پر لاہور میں احتجاج کے دوران پولیس نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر سمیت پارٹی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق اراکین صوبائی اسمبلی نے شہر میں ریلی نکالی، پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر کو گرفتار کر لیا، اس کے علاوہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی کی بھی گرفتاری کی اطلاع ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی فرخ جاوید مون نے الزام لگایا کہ پولیس نے ہماری گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے، شیشے توڑے، اراکین صوبائی اسمبلی کو زد وکوب کیا، کپڑے پھاڑ دئیے۔
لاہور میں 6 سے زیادہ ایم پی ایز کو حراست میں لیے جانے کی اطلاع ہے، زیر حراست رہنماؤں میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، ایم پی ایز فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک بھی شامل ہیں۔
ریحانہ ڈار کو عمران خان کی کال پر احتجاج کرنا مہنگا پڑ گیا!! پنجاب پولیس گھسیٹتے ہوئے ساتھ لے گئی، خصوصی مناظر#ExpressNews #BreakingNews #rehanadar #PTI #ImranKhan #PTIProtest pic.twitter.com/6Ow4IgMwUA
— Express News (@ExpressNewsPK) August 5, 2025
میری بہادر والدہ ریحانہ ڈار کی گرفتاری کے مناظر دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا۔
80 سالہ بزرگ خاتون کو جس طرح پنجاب پولیس نے گھسیٹتے ہوئے گرفتار کیا، وہ عمل شرمناک، گھٹیا اور قابلِ مذمت ہے۔
والدہ کو معلوم تھا کہ وہ گرفتار ہو سکتی ہیں، مگر انہوں نے کبھی گرفتاری سے ڈر کر پیچھے ہٹنے یا… pic.twitter.com/hTZqB67rKzپارٹی ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لاہور سے ہمارے 300کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے، گزشتہ روز پی ٹی آئی کے کارکن چھاپوں کے خوف سے پنجاب اسمبلی سے نہیں نکل رہے تھے۔
ادھر اسلام پورہ سے پی ٹی آئی رہنما عباد فاروق کے بھائی شہزاد فاروق کو گرفتار کرلیا گیا، شہزاد فاروق نے کارکنوں کے ہمراہ ریلی نکالنے کی کوشش کی۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ شہزاد فاروق تحریک انصاف کی جانب سے رکن صوبائی اسمبلی کے امیدوار بھی رہے، شہزاد فاروق کو ساتھی کارکنوں کے ہمراہ تھانے منتقل کردیا گیا۔
صدر انصاف لیگل فورم (آئی ایل ایف) لاہور ملک شجاعت جندران نے کہا کہ گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کی ضمانتوں لیے لیگل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ۔
انہوں نے کہا کہ تین لیگل ٹیمیں گرفتار کیے گئے کارکنوں کی رہائی کیلئے شہر کی تمام کچہریوں میں موجود ہیں، ماڈل ٹاون کچہری ، ضلعی کچہری اور کینٹ کچہری میں لیگل ٹیمیں موجود ہیں۔
لاہور میں ایک اور دھندلی صبح،
پی ٹی آئی کی آواز دبانے کے لیے پولیس کا ایم پی ایز کی پرامن ریلی پر دھاوا! ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی سمیت فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کیسا جمہوری نظام ہے جہاں… pic.twitter.com/qxymP2Z89Kدوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویزالٰہی کی خصوصی ہدایت پر لاہور میں ان کی ہمشیرہ بیگم ثمیرہ الٰہی، منڈی بہاؤالدین سے بیگم کوثر محمد خان بھٹی اور صدر کسان ونگ منڈی بہاؤالدین لیاقت علی بھٹی کی قیادت میں عمران خان کی رہائی کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے عمران خان اور چوہدری پرویزالٰہی کی تصاویر والے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔
بیگم ثمیرہ الٰہی اور بیگم کوثر محمد خان بھٹی نے عمران خان کو رہا کرو، کشمیر بنے گا پاکستان اور چوہدری پرویزالٰہی کے حق میں نعرے لگوائے۔
Load Next Story