سپریم کورٹ نے چیک ڈس آنر کے دو ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کر دی

فریقین اپنی مرضی سے قرآن پر فیصلہ کر سکتے ہیں مگر عدالت اس میں فریق نہیں ہوگی, جسٹس صلاح الدین پنہور

سپریم کورٹ نے چیک ڈس آنر کے دو ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ملزم شکیل اور علی رضا کے کیسز کی سماعت کی۔

پراسیکیوٹر عابد مجید نے عدالت کو بتایا کہ ملزم شکیل کے خلاف پہلے ہی دس مقدمات درج ہیں، وہ سونے کا کاروبار کرتا ہے اور تین تولے سونا لے کر ایک تولہ واپس کیا۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ دس مقدمات کے باوجود پولیس نے تاحال ملزم کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟

جسٹس ملک شہزاد نے کہا کہ صرف اپیل دائر ہونے سے ضمانت نہیں ہو جاتی، شکیل کے خلاف درج مقدمہ چنیوٹ تھانہ صدر میں ہوا تھا۔ دوسرے کیس میں ملزم علی رضا نے مدعی کی سچائی پر قرآن اٹھانے کی شرط رکھی اور کہا کہ اگر مدعی حلف دے تو سات لاکھ روپے ادا کر دوں گا۔

مدعی نے عدالت میں حلف دے دیا، تاہم جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیے کہ عدالت قرآن پر نہیں بلکہ قانون اور میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے واضح کیا کہ فریقین اپنی مرضی سے قرآن پر فیصلہ کر سکتے ہیں مگر عدالت اس میں فریق نہیں ہوگی۔

بعد ازاں ملزم نے قرآن کی شرط واپس لے لی۔ عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

Load Next Story