نسلہ ٹاور اراضی نیلامی میں اضافی متنازع زمین کو بھی شامل کرنے کی درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد
سندھ ہائی کورٹ نے نسلہ ٹاور کے الاٹی کی نیلامی میں اضافی متنازع اراضی کو بھی شامل کرنے کی درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد کردی، جمعرات کو زمین کی نیلامی کا عمل شروع ہوگا۔
ہائیکورٹ میں نسلہ ٹاور کے الاٹی کی نیلامی میں اضافی متنازع اراضی کو بھی شامل کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ آفیشل اسائنی کی جانب سے نسلہ ٹاور کی نیلامی کے لئے اشتہار جاری کیا گیا ہے۔
نسلہ ٹاور میں بلڈر کی جانب سے 357 مربع گز اضافی اراضی حاصل کی گئی تھی۔ نسلہ ٹاور کی اضافی اراضی کو نیلامی میں شامل نہیں کیا گیا۔
نسلہ ٹاور کے الاٹیز کو اراضی کی نیلامی کے ذریعے رقم ادا کی جائے گی، اضافی اراضی کو نیلامی میں شامل کرنے سے الاٹیز کو دعوے کے مطابق ادائیگی ممکن ہے۔
آفیشل اسائنی نے بتایا کہ نسلہ ٹاور کی مارکیٹ ویلیو 1 ارب 1 کروڑ 40 لاکھ روپے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ نسلہ ٹاور کی اراضی کی نیلامی کا عمل کا 81 کروڑ 12 لاکھ روپے سے شروع ہوگا۔ نسلہ ٹاور کی نیلامی 4 ستمبر کو کی جائے گی۔
اس موقع پر اعتراض کا مقصد نیلامی کو روکنا ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے اضافی اراضی پر تجاوزات کی بنیاد نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے 780 مربع گز کی اراضی کو نیلام کرکے الاٹیز میں تقسیم کا حکم دیا تھا۔ اراضی کی نیلامی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہورہی ہے۔ نیلامی میں اضافی اراضی کی شمولیت سپریم کورٹ کے احکامات میں ترمیم کے مترادف ہوگی۔
عدالت نے درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد کردی، جمعرات کو زمین کی نیلامی کا عمل شروع ہوگا۔ عدالت نے درخواستگزار کو 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔