سیلابی پانی آج رات دریائے سندھ میں داخل ہوگا، ڈی جی پی ڈی ایم اے

بھارت سے کسی نئے سیلابی ریلے کی اطلاع نہیں دی گئی،سندھ میں 7 سے 8 لاکھ کیوسک کاریلا داخل ہوگا،عرفان علی کاٹھیا

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ بھارت سے کسی نئے سیلابی ریلے کی اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب کے دریاؤں میں اب پانی کی سطح بتدریج کم ہوگی جب کہ سیلابی پانی آج رات دریائے سندھ میں داخل ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شیرشاہ بند پر ایک بارپھر اونچا سیلابی ریلا آئے گا، سیلابی پانی پنجاب کے دریاؤں سے آج رات دریائے سندھ میں داخل میں ہوگا، سندھ میں 7 سے 8 لاکھ کیوسک کاریلا داخل ہوگا، صوبہ سندھ کی حدود میں سیلابی ریلا 8 ستمبر کی دوپہر داخل ہوگا۔

اس کے علاوہ متعلقہ حکام نے بتایا کہ اس وقت دریائے سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری کے بیراجوں پر نچلے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔ حکام نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سندھ میں بیراجوں پر پانی کی صورتحال

پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل نے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ اعداد و شمار جاری کردیے۔

محکمہ اطلاعات سندھ نے بتایا کہ پنجند بیراج پر پانی میں اضافہ ہوا ہے، آمد اور اخراج 321,570 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق تریموں بیراج پر بھی آمد اور اخراج اضافے کے ساتھ 436،651 کیوسک پر آ گیا۔

محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 360976 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 325046 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

سکھر بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 329648 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 278398 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ کوٹری بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 237922 کیوسک اور ڈاؤن اسٹریم میں اخراج 215567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

تریموں پر اس وقت پانی کی آمد و اخراج 375593 کیوسک ہے۔ پنجند اپ اسٹریم پر پانی کی آمد و اخراج 206439 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے سندھ

پی ڈی ایم اے کی جانب سے 8 کشتیاں (او بی ایمز سمیت) کمشنر آفس سکھر روانہ کردی گئیں۔ اس کے علاوہ 4 کشتیاں کمشنر آفس لاڑکانہ ، 4 کشتیاں کمشنر آفس شہید بینظیر آباد ، 5 کشتیاں پاکستان نیوی (سکھر) کو روانہ کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے ریسکیو 1122 حیدرآباد کو 1 او بی ایم روانہ کردی گئی۔

حکومت سندھ نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں

سندھ حکومت نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، سندھ حکومت کے محکمہ بحالیات، محکمہ صحت پی پی ایچ آئی اور محکمہ لائیو اسٹاک نے ٹوری کے کے 18 میل آر ڈی 48، غوث پور اور کشمور کے کچے کے علاقے میں امدادی میڈیکل اور ویٹرنری کیمپ لگائے ہیں، جن میں آس پاس کے علاقوں کے لوگ اور متاثرہ افراد صحت اور  ان کے مویشی ویٹرنری سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔

سندھ حکومت کی ممکنہ سیلاب کی تیاریوں کے حوالے سے صوبائی وزرا کو دریائے سندھ کے دائیں اور بائیں کناروں کے لیے فلڈ اینڈ رین ایمرجنسی فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے جو بند  پر پانی اور صورتحال، بند  کے کام اور انتظامات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

ضلع کشمور میں محکمہ بحالیات کے دو موبائل ہسپتال یونٹس، پی پی ایچ آئی کے دو موبائل اسپتال یونٹس، دس فکسڈ میڈیکل کیمپس،  محکمہ لائیو اسٹاک کے فکسڈ 06 اور   ایک موبائل ہسپتال ضلع کے مختلف علاقوں بشمول کے کے بند ، ٹوری بند ، گڈو، کشمور اور غوث پور کے علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ ہنگامی بنیادوں پر ملیریا، ڈینگی، ڈئیریا ، سانپ اور کتے کی ویکسین اور ادویات  محکمہ صحت کے تمام اسپتالوں میں  ہمہ وقت دستیاب ہیں۔

ممکنہ خطرات  کے پیش نظر محکمہ آبپاشی کی جانب سے کے کے بند  پر ڈمپنگ کا کام بھی جاری ہے جس میں ضلع کے قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور رینجرز کی جانب سے  اریگیشن  کے عملے کی سیکیورٹی کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ

Load Next Story