خالد بن ولید فوٹیلا اور برگیڈ

خالد بن ولید فوٹیلا روانہ ہو نے کے بعد یقیناً اسرائیلی بربریت میں کمی آئے گی اور غزہ کا محاصرہ تنکوں کا باڑ ثابت ہوگا۔

گزشتہ دو سالوں سے جاری عالمی دہشتگرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مجرمانہ محاصرے کے دوران بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کو اپنے پاؤں تلے روندتے ہوئے سرزمین انبیاء کی اینٹ سے اینٹ بجائی اور اولاد انبیاء اور امت محمدی کے معصومین کی نسل کشی کر رہے ہیں۔ مسلم امہ کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اسرائیلی سفاکیت اور بربریت کی داستان طویل سے طویل تر ہوتی جارہی ہے اور صرف اللہ رب العزت ہی مظلومین غزہ کا اسرا، سہارا اور مددگار ہے۔

اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں اب تک غزہ میں 65 ہزار سے زائد شہادتیں، ایک لاکھ سے زیادہ زخمی اور ہزاروں مستقل معذور ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، اسکول، کالج، اسپتال اور گھر سب ملیا میٹ ہوچکے ہیں اب تو کیمپوں میں پناہ لینے والے غذائی قلت کے شکار بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر بم برسائے جا رہے ہیں۔

غزہ کے مظلومین کو طویل محاصرے کے باعث شدید غذائی قلت کا سامنا ہے، زخمیوں اور بیماروں کے لیے ادویات ناپید ہیں۔ غزہ میں شدید غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد لاکھوں تک پہنچ چکی ہے۔ یونیسف کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری، جبری قحط اور محاصرے کے باعث یومیہ 28 بچے مارے جا رہے ہیں صرف غذائی قلت کی وجہ اس جنگ میں 18 ہزار سے زائد بچوں کی جانیں جا چکی ہیں۔

اگر فوراً جنگ بندی اور اسرائیلی محاصرہ توڑ کر غزہ کے مظلومین کے لیے خوراک، صاف پانی اور ادویات نہیں پہنچائی گئی تو بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ مختلف ممالک و مذاہب کے انسانیت دوست سوشل ورکرز پر مشتمل 50 چھوٹے بڑے بحری جہازوں پر مشتمل "گلوبل صمود فلوٹیلا" (عالمی قافلہ استقامت) ایک جھنڈے تلے اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے غزہ کی طرف رواں دواں ہے جس پر اب تک دو میزائل حملے ہوچکے ہیں مگر شکر الحمدللہ سب محفوظ رہے۔ سائبر حملوں کے ذریعے قافلے کو راستے سے بھٹکانے کے لیے بھی کئی بار کوششیں ہوئیں لیکن یہ قافلہ عزم و استقامت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اللہ رب العزت اس قافلے کو اسرائیلی حصار توڑنے اور مظلومین غزہ کے لیے خوراک، ادویات اور بنیادی ضروریات زندگی پہنچانے میں کامیابی عطاء فرمائے، آمین ثمہ آمین یا رب العالمین۔

گلوبل صمود فلوٹیلا میں برادر عزیز سینیٹر مشتاق خان، پیر محمد مظہر شاہ کشمیری، ڈاکٹر اسامہ ریاض، ابو سعید، عزیز نظامی اور محمد اسماعیل خان پاکستان کی نمایندگی کر رہے ہیں۔ تادم تحریر تو خیریت ہے مگر حماس کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کے لیے بین الاقوامی حمایت پر زور دینے کے بعد اسرائیل کی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کرتے ہوئے ایک اور ممکنہ حملے کا اشارہ دیا کہ غزہ کی پٹی میں بھوک سے مرتے فلسطینیوں کو کھانا کھلانے کا پرامن انسانی مشن "دہشت گرد گروہ کے ایجنڈے کو پورا کرنے والا جہادی اقدام ہے۔"

یہ ایک کھلی دھمکی ہے۔ جس کے بعد پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ بیان پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔ جس میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی۔

اللہ رب العزت اس قافلے کی حفاظت فرمائے اور اسے غزہ تک خیر و عافیت کے ساتھ پہنچائے۔ مگر کیا وحشی نیتن یاہو اور عالمی دہشت گرد اسرائیلی ریاست صرف مذمتوں اور قراردادوں سے اپنی حرکتوں سے باز آجائے گا؟ ہرگز نہیں مگر افسوس کہ فلسطین سمیت سات دیگر ممالک پر براہ راست اسرائیلی حملوں کے باوجود ہم مذمتی قراردادوں اور بیانات سے آگے نہیں بڑھے۔ جب تک عملی اور سخت اقدام نہیں ہوگا کوئی مسلمان ریاست اسرائیلی دہشت گردی سے محفوظ نہیں رہے گا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے سے لگتا ہے کہ دونوں ممالک کو حالات کی نزاکت کا احساس ہوگیا مگر یہ بات یہاں رکھنا نہیں چاہیے اس دفاعی معاہدے میں پہلے تمام عرب ممالک اور اس کے بعد باقی اسلامی ممالک کو یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہو کر شامل ہونا چاہیے۔ کہ "کسی اسلامی ملک پر حملہ 57 اسلامی ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا"۔ معرکہ حق میں پاکستان کی ناقابل یقین اور حیران کن فتح نے حافظ عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فورسز خصوصاً پاکستان ائیر فورس اور سائبر فورس نے اسلامی ممالک کی قیادت کے لیے اپنی اہلیت ثابت کردی ہے اگر پاکستان کی سربراہی میں تمام اسلامی ممالک کی ایک مشترکہ فورس "خالد بن ولید برگیڈ" کے نام سے بنے، آسودہ حال اسلامی ممالک خصوصاً عرب ممالک اس کے اخراجات کا بیڑا اٹھائیں اور اگر عرب ممالک پاکستان کے تمام قرضے ادا کرکے ریاست پاکستان کے پیروں سے معاشی غلامی کے بیڑیاں اتار دیں تو پھر افواج پاکستان کے حوصلے اور استقامت کے سامنے امریکا اور اسرائیل سمیت کوئی نہیں ٹھہر سکے گا جو باز نہیں آئے گا بھارت کی طرح منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہے گا۔ انشاء اللہ۔

خالد بن ولید برگیڈ بنانے میں وقت لگے گا ابھی فوراً تمام اسلامی ممالک کے افواج کے سرفروش جوانوں اور افسروں پر مشتمل قافلہ مظلومین غزہ کے لیے صرف خوراک اور ادویات پہچانے کے لیے "خالد بن ولید فوٹیلا" کی تیاری کریں، چین سمیت دوسرے دوست ممالک کو بھی مبصرین کے طور پر شامل کرکے بلا تاخیر اس قافلے کو روانہ ہونا چاہیے۔ جب انسانیت کے نام پر تشکیل شدہ اس فوٹیلا کا مقصد صرف محصورین تک امداد پہنچانا ہوگا تو کوئی بین الاقوامی قانون اور عالمی معاہدہ اسے نہیں روک سکتا۔ حفظ ماتقدم کے طور پر امریکا اور اسرائیل سمیت پوری دنیا کو واضح پیغام دیا جائے کہ "خالد بن ولید فوٹیلا" پر حملہ 57 اسلامی ممالک پر حملہ تصور ہوگا اور معرکہ حق کے طرز کا جواب دیا جائے گا۔ خالد بن ولید فوٹیلا روانہ ہو نے کے بعد یقیناً اسرائیلی بربریت میں کمی آئے گی اور غزہ کا محاصرہ تنکوں کا باڑ ثابت ہوگا۔ ایک بار مظلومین غزہ تک آپ لوگ پہنچ گئے تو اس کے بعد خالد بن ولید برگیڈ کا رستہ کوئی نہیں روک سکے گا۔ ماضی میں مظلومین غزہ کی نظریں ہمیشہ افواج پاکستان پر رہیں، مگر غزہ میں جاری موجودہ نسل کشی پر ہمارے رویے سے وہ مایوس ہوگئے تھے مگر معرکہ حق میں ہندوستان اور اس کے سرپرست و اتحادی اسرائیل کو دھول چٹانے کے بعد ان کی امید ایک بار پھر جاگ اٹھی ہے اور وہ افواج پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

کیونکہ معرکہ حق میں انڈیا، امریکا اور اسرائیل کی ٹرائکا کو شکست ہوئی۔ جنرل حافظ عاصم منیر کو تو معرکہ حق میں فیلڈ مارشل کا ٹائٹل ملا لیکن جب ان کی قیادت و سیادت میں اسرائیل کو لگام اور مظلومین غزہ کے زخموں پر مرہم رکھا جائے گا تو اس دنیا میں بین الاقوامی امن ایوارڈ کے صحیح حقدار ہوںگے۔ معرکہ حق کے بعد جس طرح قومی اور بین الاقوامی سطح پر عزت و تکریم میں اضافہ ہوا اور قومی ہیرو بنے دہشتگرد ریاست اسرائیل کو نکیل ڈالنے کے بعد عزت و تکریم میں ہزار گنا اضافہ اور مسلم امہ کے ہیرو بن جائیں گے۔

 شافع محشر کی شفاعت کے تاج کے ساتھ نہ جانے اللہ رب العزت میدان حشر میں کن کن انعامات اور اعزازات سے نوازے گا۔ بس ایک بار بھارتی جارحیت کے بعد معرکہ حق جیسا دندان شکن جواب دینے والی جرات کی ضرورت ہے۔ فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیر صاحب وقت ضایع نہ کریں مظلومین فلسطین آپ کی سیادت و قیادت میں اسرائیلی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کے لیے خالد بن ولید برگیڈ کے منتظر ہے۔ یقین کریں عالم کفر آپ اور افواج پاکستان سے خوفزدہ اور ذہنی طور پر خالد بن ولید برگیڈ کے لیے تیار ہیں۔ اللہ رب العزت آپ کو حوصلہ اور استقامت عطا فرمائے، آمین ثمہ آمین یا رب العالمین۔

Load Next Story