اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج، یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
اسرائیل میں وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج میں شدت آگئی ہے۔ دارالحکومت تل ابیب میں ایک بار پھر ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے "ہاسٹیجز اسکوائر" پر جمع ہو کر نعرے بازی کی اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر “جنگ بند کرو” اور “یرغمالیوں کو واپس لاؤ” جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاج میں شریک مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ دو سال سے غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھا رہی۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر امن مذاکرات بحال کرنے چاہییں تاکہ نہ صرف جنگ کا خاتمہ ہو بلکہ یرغمالیوں کی واپسی بھی ممکن بنائی جا سکے۔
Earlier today, at the begin Gate, at our every day protest, where we are calling to stop the bloody war, and to bring back all the 48 hostages with a Hostage Deal.
They got no time,
That’s why we’re calling, Dear @POTUS, Please do everything to make it happen🙏🏽
📷 jezp55 pic.twitter.com/Bwxcrm0pz4تل ابیب سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں کئی ہفتوں سے یہ مظاہرے جاری ہیں اور عوام حکومت سے جنگی پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔