سرکاری ملازمین کو دھمکی آمیز بیان، الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
الیکشن کمیشن نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا ضمنی انتخاب پر مامور سرکاری ملازمین کے خلاف دھمکی آمیز الفاظ کا نوٹس لیتے ہوئے کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سہیل افریدی کو کل ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کر لیا۔
الیکشن کمیشن نے کیس کل سماعت کے لیے مقرر کر دیا، وزیراعلی سہیل آفریدی اور این اے 18 سے امیدوار شہر ناز عمر ایوب کو نوٹسز جاری کردیے گئے، الیکشن کمیشن کل دن 12 بجے کیس کی سماعت کرے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ صوبے کے چیف ایگزیٹو کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے این اے 18 ہری پور میں پُرامن ضمنی ا نتخاب کا انعقاد مشکل ہو گیا، ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور الیکشن ڈیوٹی پر مامور عملہ اورووٹروں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہواہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے میٹنگ کرنے کا حکم دیا، الیکشن کمیشن نے معاملے کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے چیف منسٹر خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اور امیدوار مسماۃ شہرناز عمر ایوب کو الیکشنز ایکٹ 2017ء اور ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر کل مورخہ 21 نومبر 2025 کو طلب کر لیا۔
ترجمان وزیر اعلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ایبٹ اباد جلسے کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے،وزیراعلیٰ کا پیغام واضح تھا، الیکشن میں مداخلت پر سخت “قانونی کارروائی” ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ انتخابات میں مداخلت جرم ہے، وزیراعلیٰ نے اسی قانونی حقیقت کی نشاندہی کی، الیکشن کے دوران کسی بھی غیرقانونی کارروائی کے لیے فوری اور مناسب قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے کسی شخص کو دھمکی نہیں دی، بات محض قانون کے نفاذ کی تھی، ایماندار افسران مکمل تحفظ میں ہیں، صرف قانون توڑنے والوں کو جواب دینا ہوگا، وزیراعلیٰ کے بیان کو غلط رنگ دینا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے، صوبائی حکومت ہر قیمت پر شفاف اور غیرجانبدارانہ ضمنی انتخابات یقینی بنائے گی۔
سہیل آفریدی نے ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 23 نومبر کو ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی امیدوار عمر ایوب کی اہلیہ 2 لاکھ ووٹ لیکر کامیاب ہوں گی۔
انہوں نے انتظامیہ اور پولیس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر الیکشن کے دن بدمزگی ہوئی تو آپ رات تک عہدوں پر نہیں رہیں گے۔