جرات کے پیکر اوروفا کے مجاہد کیپٹن ارشاد کی جراتمندانہ داستان
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں کی قربانیوں اور جرات کی داستانیں سنہری حروف سے لکھی جا رہی ہیں۔
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے غازی کیپٹن ارشاد کی جرات سے بھرپور داستان نے بھی عوام کے دلوں کو چھو لیا ہے۔
اپنی داستان بیان کرتے ہوئے کیپٹن ارشاد نے بتایاکہ پوسٹنگ کے دوران انہوں نے سیاچین، جنوبی وزیرستان، تیرہ اور راجگال کے انتہائی مشکل اور سخت حالات میں ذمہ داریاں نبھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فتنۂ الخوارج کے زیرِ اثر خوارجیوں نے حملہ کیا جس کا انہوں نے منہ توڑ جواب دیا۔
کیپٹن ارشاد نے بتایا کہ کارروائی کے دوران اینٹی پرسنل مائن پر پاؤں آنے سے دھماکہ ہوا اور ان کا ایک پاؤں کٹ گیا۔کیپٹن ارشاد کے سینئر آفیسر میجر حسیب رضا نے کہا کہ کیپٹن ارشاد یونٹ کے نہایت نڈر اور ہمیشہ قدم بڑھانے والے آفیسر ہیں۔
میجر حسیب کے مطابق 20 مئی 2025 کو انہیں تیرہ راجگال میں فتنۂ خوارج کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملی جس کے بعد کامیاب آپریشن میں دشمن کے مضبوط ٹھکانے اور پناہ گاہیں تباہ کی گئیں اور چار خارجی مارے گئے۔
پاک فوج کی ان قربانیوں اور بہادری کی بدولت سبز ہلالی پرچم آج بھی سربلند ہے۔