مسلمان خاتون سے نقاب کھینچنے کا تنازع، پاکستان بھر میں بھارت کے خلاف احتجاج

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک کے خلاف عالمی سطح پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، خاص طور پر بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک سرکاری تقریب کے دوران مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب زبردستی اتارنے کے واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

اس واقعے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین نے بھارتی قیادت اور بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی کے خلاف نعرے بازی کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کسی خاتون کے مذہبی لباس کو زبردستی ہٹانا بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مقررین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے اس واقعے کا نوٹس لیں اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات معاشرے میں خوف اور عدم تحفظ کو فروغ دیتے ہیں۔

Load Next Story