حکومتی ترجمان مشرف زیدی کی عمران خان کے بیٹوں کے بیان کی تردید
وفاقی حکومت کے ترجمان مشرف زیدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی صحت سے متعلق انکے بیٹوں کے بیان کی تردید کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں حکومتی ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی بہن زیادہ بہتر آگاہی دے سکتی ہیں، بانی پی ٹی آئی کی بہن گزشتہ دس روز میں دو مرتبہ ان سے ملاقات کر چکی ہیں۔
مشرف زیدی نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی تقریباً 860 دنوں سے قید میں ہیں اور اس دوران وہ اپنی بہنوں سے 137 سے 140 ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ساڑھے 3 ہفتوں تک کسی سے ملنے نہیں دیا گیا، کیونکہ ہر بار سیکیورٹی کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو جاتا تھا، بانی پی ٹی آئی کی اپنے وکلا یا فیملی سے ہونے والی ہر ملاقات سیاسی شکل اختیار کر لیتی تھی۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی اور انتظامی عدم استحکام کا ایک تسلسل رہا ہے، جس کی مثال ماضی میں بھی ملتی ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی اہلیہ کے انتقال کے وقت نواز شریف جیل میں تھے جبکہ اس وقت ملک میں سابق وزیرِاعظم عمران خان کی حکومت تھی۔
مشرف زیدی کے مطابق پاکستان ایک مشکل خطے میں واقع ہے اور اس کے گرد ایران، افغانستان، چین اور بھارت جیسے بڑے ممالک موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک میں اندرونی بدامنی پیدا ہوتی ہے تو پاکستان کے دشمن اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تقسیم کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
حکومتی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کثیرالجہتی سفارت کاری کا خواہاں ہے اور ملٹی لیٹرلزم درحقیقت پاکستانی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کے لیے ایک طرزِ زندگی کی حیثیت رکھتا ہے۔
مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستان پر اس سے رقبے میں دس گنا بڑے ملک بھارت نے حملہ کیا اور پاکستان نے معقول حد تک اپنا دفاع کیا۔ پاکستان پر صرف بھارت کی طرف سے ہی حملہ نہیں ہوا، پاکستان پر ایران سے بھی ایک حملہ ہوا جبکہ افغانستان سے مسلسل دہشت گرد حملے بھی ہوتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان کے بیٹوں نے ان کے والد کو قید تنہائی میں رکھنے اور ناقص کھانا فراہم کرنے سمیت تشدد جیسے حربے آزمانے کا الزام عائد کیا تھا۔