بچوں کی شخصیت سنوارنے کیلیے والدین کو یہ کام ضرور کرنے چاہییں!
بچوں کی تربیت والدین کی سب سے اہم ذمے داریوں میں سے ایک ہے۔ یہ فرض صرف نصیحتوں یا سختی سے ادا نہیں ہوتا بلکہ محبت، سمجھ داری، مستقل مزاجی اور صحیح رہنمائی کا مجموعہ ہوتا ہے۔
گھر کے معمولات
ماہرینِ نفسیات اور پیرنٹنگ ایکسپرٹس کہتے ہیں کہ بچے وہی سیکھتے ہیں جو والدین انہیں دکھاتے ہیں۔ اس لیے تربیت کا عمل گھر کے ماحول، والدین کے رویے اور روزمرہ معمولات سے شروع ہوتا ہے۔ بچوں کی شخصیت پر ابتدائی برسوں میں پڑنے والا اثر پوری زندگی ان کے فیصلوں، اعتماد اور رویے کو متاثر کرتا ہے، اسی لیے سمجھ داری پر مبنی تربیت کو لازمی سمجھا جاتا ہے۔
اندازِ گفتگو
بچوں کی تربیت میں سب سے بنیادی چیز گفتگو کا انداز ہے۔ بچے وہ باتیں زیادہ سمجھتے ہیں جو انہیں پیار اور نرمی سے سمجھائی جائیں۔ اگر والدین بچوں سے سخت لہجے میں بات کرتے ہیں تو وہ ڈر تو سکتے ہیں مگر سیکھ نہیں پاتے۔ اس کے برعکس نرم لہجہ بچے کو بات سمجھنے اور ماننے کی طرف راغب کرتا ہے۔
اعتماد
بچوں کے ساتھ روزانہ کم از کم چند منٹ ایسی گفتگو ضرور کریں جو ان کی دلچسپی، احساسات اور دن بھر کے تجربات پر مبنی ہو۔ اس طرح نہ صرف بچے کا اعتماد بڑھتا ہے بلکہ وہ والدین کے قریب بھی محسوس کرتا ہے۔
اعتدال اور میانہ روی
تربیت میں حدود قائم کرنا بھی ضروری ہے۔ بچوں کو مکمل آزادی دینا یا مکمل پابندی لگانا دونوں انتہائیں نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ بہتر تربیت وہ ہے جس میں بچے کو تحفظ بھی ملے اور ذمہ داری بھی۔ وقت پر سونا، پڑھائی کا معمول، اسکرین ٹائم مقرر کرنا، گھر کے چھوٹے کاموں میں مدد جیسے اصول بچوں کو نظم و ضبط سکھاتے ہیں۔
اصولوں پر عمل
دلچسپ بات یہ ہے کہ بچے اصولوں پر اسی وقت عمل کرتے ہیں جب والدین خود بھی ان اصولوں کا احترام کریں۔ اگر والدین خود بے ترتیبی کا مظاہرہ کریں تو بچے بھی انہی رویوں کو دہراتے ہیں۔
حوصلہ افزائی
اسی طرح حوصلہ افزائی بچوں کی شخصیت میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ بچے غلطی ضرور کرتے ہیں مگر غلطی پر سخت ردعمل ان کی ذہنی نشوونما پر اثر ڈالتا ہے۔ انہیں بتانا چاہیے کہ غلطی کرنا برا نہیں، لیکن اس سے سیکھ کر بہتر ہونا ضروری ہے۔
کامیابیوں پر تعریف
اس کے علاوہ چھوٹی کامیابیوں پر بھی تعریف کرنا بچوں کے لیے آگے بڑھنے کا حوصلہ بنتا ہے۔ ساتھ ساتھ بچوں کو دوسروں کا احترام کرنا، شکرگزاری، برداشت اور مثبت رویے جیسے اخلاقی اصول سکھانا بھی والدین کی ذمہ داری ہوتی ہے، جو وقت کے ساتھ ان کی شخصیت کا حصہ بن جاتے ہیں۔
والدین کا ساتھ
بچوں کی تربیت میں سب سے زیادہ اہم چیز والدین کا ساتھ ہے۔ اگر بچے دیکھیں کہ والدین ان کے لیے وقت نکالتے ہیں، ان کی بات سنتے ہیں اور ان کی خوشی و دکھ میں شریک رہتے ہیں تو ان کے اندر خود اعتمادی، محبت اور تحفظ کا احساس مضبوط ہوتا ہے۔
مضبوط پیرنٹنگ وہ نہیں جو سختی دکھائے، بلکہ وہ ہے جو بچے کی شخصیت کو سمجھ کر اسے صحیح سمت دے، تاکہ وہ مستقبل میں باشعور، ذمہ دار اور مضبوط انسان بن سکے۔