غزہ:
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اور پرتشدد کارروائی کرتے ہوئے کم از کم 24 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔
طبی ذرائع کے مطابق یہ خونریز چھاپہ قلانڈیا پناہ گزین کیمپ اور کفر عقب کے قصبے میں مارا گیا جو مقبوضہ مشرقی یروشلم کے شمال میں واقع ہیں۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کے طبی عملے نے اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران زخمی ہونے والے 24 افراد کو طبی امداد فراہم کی۔
زخمیوں میں تین افراد کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکا بھی شامل ہے، جسے ران میں گولی ماری گئی۔
یروشلم گورنریٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے منگل کی صبح سویرے قلانڈیا کیمپ اور کفر عقب پر دھاوا بولا۔
کارروائی کے دوران فوجی بلڈوزر استعمال کیے گئے جبکہ درجنوں اسرائیلی فوجی مرکزی شاہراہوں اور رہائشی علاقوں میں تعینات کر دیے گئے۔
بیان کے مطابق اس چھاپے کے دوران شیلنگ، اسٹن گرینیڈز اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا جس کے باعث علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا.
گورنریٹ نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج نے کم از کم چار گھروں کے مکینوں کو زبردستی نکال دیا اور ان گھروں کو فوجی چوکیوں میں تبدیل کر دیا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج اور غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ مشرقی یروشلم میں کم از کم 1,102 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسی عرصے کے دوران تقریباً 11 ہزار فلسطینی زخمی جبکہ 21 ہزار کے قریب افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں عالمی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) نے ایک تاریخی مشاورتی فیصلے میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں قائم تمام غیر قانونی بستیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس مزید سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔