پراپرٹی اونر شپ آرڈیننس سے متعلق درخواستیں لارجز بینچ کو ارسال، پنجاب حکومت سے جواب طلب

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے شہری مشتاق احمد سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی

لاہور ہائی کورٹ نے پراپرٹی اونر شپ آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستیں لارجز بینچ کو بھجوا دیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے شہری مشتاق احمد سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل وقاص عمر پیش ہوئے۔

عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، لاہور ہائی کورٹ نے کمیٹیوں کی کارروائی کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا دونوں پارٹیوں کی رضامندی سے قبضہ دیا جا رہا ہے، اگر دونوں پارٹیوں کی رضامندی ہوتی تو قبضے کی درخواستیں ہائی کورٹ کیوں آتی ہیں۔

چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ کیا رول بن گئے ہیں؟ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ ابھی رولز نہیں بنے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جن رولز کے تحت کارروائی کرنی ہے وہ رولز ابھی بنائے ہی نہیں، پیرا فورس کو اختیار ہے کہ حکومت کے قبضوں پر عمل درامد کے لیے معاونت کرے، سیکشن اٹھ کے تحت ان کمیٹیوں کے پاس تو اختیار ہی نہیں کہ قبضہ کریں، ان سوالات کے جواب لارجز بینچ کو دیے جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانون کیا کہتا ہے اور اگرکمیٹیاں کام کر رہی ہیں، کمیٹیوں کو سول کورٹ کے آرڈر دکھانے کے باوجود کمیٹیاں ماننے کو تیار نہیں، لاہور ہائی کورٹ نے تمام درخواستوں پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

متعلقہ

Load Next Story