وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اسیر رہنما شاہ محمود قریشی کے گھر پہنچ گئے
وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کے گھر پہنچ گئے۔
شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے اجرک پہنا کر وزیر اعلیٰ کے پی کو خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو قریشی بھی زین قریشی کے ہمراہ موجود تھیں۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا سہیل آفرہدی نے شاہ محمود قریشی کے گھر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرا پاکستان ہے، میرا جہاں دل چاہے گا میں جاوں گا، مجھے پاکستان میں گھومنے کے لیے کوئی جواز نہیں چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں لاہور آیا ہوں کہ تمام تںظیمی دوستوں سے ملوں، ہماری حکومت نے باقاعدہ لیٹر لکھا تھا، جیل میں قید قیادت سے ملنے کے لیے لیکن انہوں نے ہمیں جواب نہیں دیا لیکن جو ہمارے اسیران ہیں، میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھروں میں جا رہا ہوں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ نہ مجھے اپنی پارٹی کے بانی عمران خان سے ملنے دے رہے ہیں نہ قیادت سے ملنے دے رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نےکہا کہ یہ جو سلوک کیا کا جا رہا ہے یہ ذہنی پستی کی علامت ہے، حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ کی ذمہ داری تحریک تحفظ آئین کی زمہ داری ہے، میری یہ زمہ داری ہے کہ میں اسٹریٹ موومنٹ چلاؤں وہ میں بھرپور چلاؤں گا۔
بعد ازاں وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے اسیر رہنما یاسمین راشد اور اعجازچوہدری کے گھر گئے، اعجاز چوہدری کی اہلیہ اور بیٹے کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری اور دیگر اسیران جو ناحق قید ہیں، ان کو دیکھ کر ہمیں حوصلہ ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی جد و جہد کو ہم سلام بھی پیش کرتے ہیں اور خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں، خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر پینتالیس منٹ بات کرتا ہے، ہمیں اسے نہیں روکتے، ان کا رویہ ہمیں یہاں سمجھ نہیں آ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں صوبوں کی عوام میں نفرتیں پھیلانے کا رویہ ہے، اں لوگوں کا مقصد ہے جب یہ حکومت میں ہوں تو پیسہ اور مال بنائیں اور جب حکومت میں نہ ہوں تو ملک سے بھاگ جائیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بھی شخص وزیر اعلی سے سوال کر سکتا ہے یہ لوگ ایک طرف مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ کل سے ان کا رویہ دیکھ رہے ہیں۔