کچھ حلقے گنے کی فصل کے ذخائر دوسری فصل پر لگانے کی مضحکہ خیز مہم چلارہے ہیں، شوگر ایسوسی ایشن

پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے بڑا گنے سے چینی پیدا کرنے والا ملک ہے، اعلامیہ

فوٹو فائل

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ حلقوں کی جانب سے مضحکہ خیز بیانیہ بناکر گنے کی فصل کے وسائل کسی اور فصل پر منتقل کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامہ اجلاس ہوا جس میں حکومت اقدامات اور موجودہ صورت حال پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مضحکہ خیز بیانیہ تیار کیا جا رہا کہ ملکی چینی کی ضروریات درآمدات سے پوری ہو سکتی ہیں، کچھ حلقے  گنے پر لگے وسائل کو کسی خاص فصل پر منتقل کرنےکی مہم چلا رہے ہیں۔

اعلامیے میں سوال کیا گیا ہے کہ گنا ملک کی ایک اہم فصل ہے جو بدلتے ہوئے موسمی تغیرات کو برداشت کر سکتی ہے، گنا کسانوں کیلئے مالی اورموسمی دونوں لحاظ سے سب سے زیادہ قابلِ بھروسہ فصل ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے بڑا گنے سے چینی پیدا کرنے والا ملک ہے اور اس وجہ سے شوگر انڈسٹری میں ایک لاکھ سے زیادہ افرادی قوت کام کرتی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شوگر انڈسٹری  ہر سال 6 ملین میٹرک ٹن قابلِ برآمد سرپلس چینی پیدا کر سکتی ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ شوگر سیکٹر کی ڈی ریگولیشن ایک خوش آئند قدم ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت شوگر انڈسٹری کی ڈی ریگولیشن کے حوالے سے ایک مستقل پالیسی اپنائے۔

متعلقہ

Load Next Story