- ٹی 20 ورلڈ کپ، نیپال نے ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو بیٹنگ کی دعوت دے دی
- بجٹ منظوری کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع
- غلطیاں باربار دہرانے پر مصباح الحق کی پاکستان ٹیم پر شدید تنقید
- احسان سوات میں ری ہیبلی ٹیشن مکمل کریں گے
- بارش کی دخل اندازی ؛ آئی سی سی پر تنقید کے تیر برس پڑے
- اینڈی فلاور نے محمد رضوان کو کپتانی کیلیے بہترین آپشن قرار دے دیا
- سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کرنے کی بازگشت سنائی دینے لگی
- فلسفۂ قربانی اور عصرِ حاضر
- عیدالاضحیٰ پر صدرمملکت اور وزیراعظم کی جانب سے قوم کو مبارک باد
- ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبےسے منائی جائے گی
- کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں بے قابو گائے کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- موٹروے پولیس نے لاکھوں کے گم شدہ زیوارت خاتون کو لوٹا دیے
- ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں پانچ دہشتگرد ہلاک
- آخری گروپ میچ میں آئرلینڈ کو شکست، پاکستان کا ٹی 20 ورلڈ کپ میں سفراختتام پذیر
- اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج، 7 گرفتار
- بھارت: سیلون میں اپنے لعاب سے مساج کرنے والا حجام گرفتار
- ایک سیاسی جماعت ملک سے باہر بھی پاکستان کے خلاف سازش کر رہی ہے، بیرسٹرعقیل ملک
- پاکستان ٹیم کی ناقص پرفارمنس پر تمیم اقبال کی شاہد آفریدی سے اپیل
- ایس ایس جی سی کا عید کے پہلے دو دنوں میں گیس کی بندش نہ کرنے کا اعلان
- پودے بھی اپنے اندر ذہانت رکھتے ہیں، ماہرین
ایمزون جنگلوں میں موسمیاتی تبدیلی جانچنے کیلیے ٹاور کی تعمیر
برلن: موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کے لیے برازیل کے معروف ایمزن جنگلوں میں ایک طویل القامت آبزرویشن ٹاور (مشاہداتی مینار) کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔
’’دا ایمزن ٹال ٹاور آبزرویٹری‘‘ نامی اس مشاہداتی مینار کی اونچائی 325 میٹر ہوگی اور اسے جرمنی اور برازیل مشترکہ طور پر تعمیر کر رہے ہیں۔ یہ مینار اسٹیل سے تیار کیا جا رہا ہے اور اسے ہزاروں کلومیٹر دور جنوبی برازیل سے وہاں لایا گیا ہے۔ یہ مینار ایمزن جنگل کے علاقے کے شہر مانوس سے 160 کلومیٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اپنی اونچائی کے سبب شاید اس ٹاور سے اس جنگل میں سیکڑوں میل تک ہوا کی کمیت میں تبدیلی اور حرکت کی جانچ ممکن ہو سکے گی۔
میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار کیمسٹری کی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کی جانب سے اس پروجیکٹ کے کوارڈینٹر جرگین کیسلمیئر نے کہا ’’یہ جگہ براہِ راست انسانی اثرات سے بڑی حد تک دور ہے اور اس لیے جنگل کے علاقے میں فضا کے کیمیائی اور طبیعیاتی پہلوؤں کے بارے میں جانچ کرنے کے لیے یہ موزوں ہوگی‘‘۔ دنیا کے سب سے بڑے استوائی جنگل میں تعمیر ہونے والے اس ٹاور پر لگے آلات گرین ہاؤس گیسوں، ایروسول ذرات اور موسم کے بارے میں اعداد و شمار فراہم کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔