- بات اب عمران خان کے قتل کی طرف جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، تحریک انصاف
- جامعہ کراچی بم دھماکا؛ بی ایل اے کے 5مفرور دہشتگردوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- بین الاقوامی فوجداری عدالت کو تسلیم نہیں کرتے؛ امریکا
- پختونخوا؛ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں ، پنشن اور مزدور کی کم از کم اجرت میں اضافہ
- پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے سی پیک پر کام بند ہوا، احسن اقبال
- سیاسی محاذ آرائی کے خواہشمندوں سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، وزیر اطلاعات
- ٹی20 ورلڈکپ؛ چیئرمین پی سی بی نے قومی ٹیم کا اعلان روک دیا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل چوتھے دن کم
- واہگہ بارڈر کے نزدیک منشیات لے جانے والا ڈرون گر گیا
- شاہد آفریدی ٹی20 ورلڈکپ 2024 کے ایمبسڈر منتخب
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو ٹی وی چینلز کیخلاف کارروائی سے روک دیا
- اسرائیل نے فلسطین کو تسلیم کرنے پر اسپین کے قونصل خانے کو کام سے روکدیا
- کولمبیا کا فلسطین میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان
- تربوز کو ٹیکہ لگانے کی بحث سے کاشتکار پریشان، ماہرین نے پروپیگنڈا قرار دیدیا
- امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ؛ نیتن یاہو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے
- کراچی؛ اپنے اغوا اور قتل کا جھوٹا ڈراما رچانے والا 24سالہ نوجوان زندہ بازیاب
- بھارتی ٹیم کوچنگ معمہ بن گئی! جے شاہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا
- بشکیک سے طلباء اپنی مرضی سے پاکستان آرہے ہیں، دفتر خارجہ
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، 76 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور
- امریکا سے تاریخی ہزیمت! شکیب الحسن بہانے تلاش کرنے لگے
ایمزون جنگلوں میں موسمیاتی تبدیلی جانچنے کیلیے ٹاور کی تعمیر
برلن: موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کے لیے برازیل کے معروف ایمزن جنگلوں میں ایک طویل القامت آبزرویشن ٹاور (مشاہداتی مینار) کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔
’’دا ایمزن ٹال ٹاور آبزرویٹری‘‘ نامی اس مشاہداتی مینار کی اونچائی 325 میٹر ہوگی اور اسے جرمنی اور برازیل مشترکہ طور پر تعمیر کر رہے ہیں۔ یہ مینار اسٹیل سے تیار کیا جا رہا ہے اور اسے ہزاروں کلومیٹر دور جنوبی برازیل سے وہاں لایا گیا ہے۔ یہ مینار ایمزن جنگل کے علاقے کے شہر مانوس سے 160 کلومیٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اپنی اونچائی کے سبب شاید اس ٹاور سے اس جنگل میں سیکڑوں میل تک ہوا کی کمیت میں تبدیلی اور حرکت کی جانچ ممکن ہو سکے گی۔
میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار کیمسٹری کی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کی جانب سے اس پروجیکٹ کے کوارڈینٹر جرگین کیسلمیئر نے کہا ’’یہ جگہ براہِ راست انسانی اثرات سے بڑی حد تک دور ہے اور اس لیے جنگل کے علاقے میں فضا کے کیمیائی اور طبیعیاتی پہلوؤں کے بارے میں جانچ کرنے کے لیے یہ موزوں ہوگی‘‘۔ دنیا کے سب سے بڑے استوائی جنگل میں تعمیر ہونے والے اس ٹاور پر لگے آلات گرین ہاؤس گیسوں، ایروسول ذرات اور موسم کے بارے میں اعداد و شمار فراہم کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔