- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا
خطے کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی ہوئی صورتحال پر پاکستان سمیت اقوام عالم کی نظر ہے، کیونکہ امن خطے اور دنیا کی اہم ترین ضرورت ہے، اسی تناظر میں ایک اہم پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج کا 13سالہ آپریشن باضابطہ اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ اگلے روز داخلی سلامتی کی مکمل ذمے داری ساڑھے 3 لاکھ افغان سیکیورٹی فورسزکے حوالے کر نے کی تقریب بھی منعقد ہوئی ۔ جس کے مقام اور تفصیلات کو سیکیورٹی خدشات کے تحت خفیہ رکھا گیا ۔
تازہ ترین صورتحال کے پیش نظرجو اہم سوالات ابھرتے ہیں وہ کچھ یوں ہیں کہ نیٹوافواج کے انخلا کے بعد کیا افغان سیکیورٹی فورسزملک میں موجود شدت پسندگروہوں پر قابو پا کر امن وامان قائم کرنے میں کامیاب ہوسکیں گی، جس کے نتیجے میں پاکستان کو متشدد گروہوں کی دراندازی سے نجات مل سکے گی اور کیا مستقبل میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں استحکام اور بہتری آئے گی ۔یقیناً نیٹو افو اج کے زیرتربیت رہنے سے افغان سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں طالبان کے خلاف بھرپور آپریشن جاری ہے ، جو صوبہ قندوز ،قندھار ،ارزگان، غزنی، خوست اورکپیسا میں کیا گیا ۔افغان سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران مختلف اقسام کے ہتھیار اوربارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا ۔ افغان صدر اشرف غنی نے ستمبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد نیٹو اور واشنگٹن کے ساتھ دوطرفہ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کیے تھے ۔ جس کے تحت یکم جنوری سے نیٹو کا مشن افغان دستوں کی تربیت اور مشاورت پر توجہ دے گا ۔اس موقعے پرایساف کے نیٹوکمانڈر جنرل کیمپ بیل نے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے عوام کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر روشن مستقبل کی امید دے کر جارہے ہیں اور نیٹو کی قربانیوں کی بدولت اب افغانستان مضبوط اور ہمارے ممالک محفوظ ہوگئے ہیں ۔
افغانستان کی نئی حکومت سیکیورٹی کے مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ اور مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے، امید ہے کہ ماضی کی طرح افغانستان ’’وارلارڈز‘‘ کے ہتھے نہیں چڑھے گا، داخلی استحکام پر توجہ دے گا اور وہاں موجود پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کی سرکوبی بھی کرے گا۔ پاکستان کی تزیرواتی گہرائی والی ڈاکٹرائن بھی مکمل طور پر تبدیل ہوچکی ہے ۔ایک مضبوط اور مستحکم افغانستان سے دہشتگردی کے خاتمے میں یقیناً مدد ملے گی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔