- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
موکسی مریخ پر مصنوعی آکسیجن پیدا کرنے کا منصوبہ
مریخ پر انسانوں کی آبادکاری کی باتیں عشروں سے ہورہی ہیں، مگر اس تصور کو ممکن بنانے کی جانب حقیقی معنوں میں پیش رفت کا سلسلہ گذشتہ چند برسوں سے شروع ہوا ہے۔
انسانی بقا کے لیے بنیاد شرط آکسیجن کی موجودگی ہے جو مریخ پر نہیں پائی جاتی۔ سائنس داں اب سُرخ سیارے پر مصنوعی طریقے سے آکسیجن پیدا کرنے پر غور کررہے ہیں۔ اس ضمن میں اولین کوشش کے طور پر ایک آلہ بنایا گیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں تبدیل کرتا ہے۔
مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے جب کہ آکسیجن نہ ہونے کے برابر ہے۔ موکسی نامی یہ آلہ مریخ کی سر زمین پر موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو حیات بخش آکسیجن میں تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ 2020ء میں ناسا کا نیا مشن مریخ کے لیے روانہ ہوگا۔ اس مشن کے ساتھ موکسی کو بھی سرخ سیارے کی سرزمین پر اُتارا جائے گا۔
’’ موکسی‘‘ کی تیاری کے منصوبے کے نگراں ڈاکٹر جیفری ہوفمین ہیں۔ وہ سائنس داں ہونے کے ساتھ ساتھ سابق خلانورد بھی ہیں۔
ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ پہلا موقع ہوگا جب مریخ پر آکسیجن پیدا کی جائے گی۔
مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ 96 فی صد جب کہ آکسیجن کی مقدار0.2 فی صد سے بھی کم ہے۔ ڈاکٹر جیفری اور ان کی ٹیم کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں بدلنے کے لیے پُرامید ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح سے جنم لینے والی آکسیجن 99.6 فی صد خالص ہوگی۔
موکسی جدید ترین آلہ ہے جو اپنے اطراف سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اکٹھی کرکے اس کے مالیکیولوں میں سے آکسیجن کے ایٹموں کو علیٰحدہ کرلیتا ہے اور پھر انھیں یکجا کرکے O2 یعنی آکسیجن کا مالکیول بناتا ہے۔ اس عمل کے دوران کاربن مونوآکسائیڈ بائی پروڈکٹ کے طور پر پیدا ہوگی جسے واپس فضا میں چھوڑ دیا جائے گا۔
ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ ٹیکنالوجی نہ صرف سانس لینے کے لیے ہوا مہیا کرے گی بلکہ مستقبل میں خلائی مشنوں کے لیے ایندھن بھی فراہم کرے گی۔ مریخ کی جانب انسان بردار مشن روانہ کرنے سے پہلے ناسا زمین کے پڑوسی کی جانب ایک بڑا خالی راکٹ اور موکسی کا بڑا ورژن روانہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ موکسی کو خالی راکٹ کو آکسیجن سے بھرنے میں ڈیڑھ برس کا عرصہ لگ جائے گا۔ پھر جب خلانورد مریخ پر اُتریں گے تو انھیں زمین پر واپس لانے کے لیے مائع آکسیجن سے بھرا ایک راکٹ پہلے ہی وہاں موجود ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔