- خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی منظوری دے دی
- اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی سماعت پیر کو ہوگی
- والی بال سیریز؛ پاکستان نے آسٹریلیا کو وائٹ واش کردیا
- خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وفاقی واجبات سے مشروط
- بیرون ملک عادل راجہ کے زیر استعمال پاکستان ایکس سروس مین کے اکاؤنٹس بلاک
- ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم، ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
- پاکستان اور انگلینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی بھی بارش سے متاثر ہونے کا امکان
- امید ہے دیگر ملک بھی آزاد فلسطینی ریاست کیلیے کاوشیں کریں گے، وزیراعظم
- موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اربن فاریسٹری کو فروغ دینا ہوگا، ماہرین
- سڑک پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن
- این ڈی ایم اے نے سندھ اور پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کردیا
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس کو دیے گئے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
- کے ایم سی نے ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر لیبارٹری کا آغاز کردیا
- بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر قاتلانہ حملے کی کوشش ناکام
- عمران خان کے ٹوئٹر پر مجیب الرحمان کی ویڈیو، ایف آئی اے کا انکوائری کا فیصلہ
- سندھ میں صارفین کو 100 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا پلان تیار
- گندم درآمد اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پرغیرمتعلقہ افسر کو معطل کیے جانے کا انکشاف
- 90 سالہ امریکی شہری دنیا کے معمر ترین ٹرک ڈرائیور بن گیا
- خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات قلبی امراض کے لیے خطرہ قرار
یونانی پارلیمنٹ نے تیسرے بیل آؤٹ پیکج معاہدے کی منظوری دے دی
ایتھنز: یونانی پارلیمنٹ نے طویل بحث کے بعد 93 بلین ڈالر کے تیسرے بیل آؤٹ پیکج معاہدے کی منظوری دے دی۔
یونان کی پارلیمان میں بیل آوٹ پیکج کے تحت اصلاحات کی منظوری کے لیے رائے شماری ہونے سے قبل ایوان میں گرما گرم بحث ہوئی جب کہ حکمراں جماعت سائیزا پارٹی کے بعض ارکان کی جانب سے معاہدے کی مخالفت کی گئی تاہم پارلیمنٹ نے گرما گرم بحث کے بعد 93 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے معاہدے کی منظوری دے دی۔ یونان اور قرض دہندگان کے درمیان مجوزہ قانون میں ٹیکسوں کی شرح میں تبدیلی، سرکاری ملازمین کو ملنے والی مراعات میں ردوبدل کرنے کے بارے میں اصلاحات بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل بیل آؤٹ پیکج کے تحت متعارف کرائی گئی اصلاحات پر کرائی گئی ووٹنگ میں وزیراعظم تیسپیرس کو اپنی جماعت کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور حکمران جماعت کے 149 رکنِ پارلیمان میں سے 30 اراکین نے اصلاحات کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔