حاملہ خواتین میں کینسر کے کیسز میں اضافہ

محمد اختر  اتوار 21 اکتوبر 2012
 اس کی وجوہات میں خواتین کی شادی میں تاخیر اور کینسر کی بہتر تشخیص بھی شامل ہوسکتی ہے۔  فوٹو: فائل

اس کی وجوہات میں خواتین کی شادی میں تاخیر اور کینسر کی بہتر تشخیص بھی شامل ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

آسٹریلیا میں کی گئی ایک نئی سٹڈی میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ چند عشروں کے دوران حاملہ خواتین میں کینسر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔

سٹڈی میں 2007ء کے جائزے کے مطابق ہر ایک لاکھ خواتین میں سے ایک سو بانوے حاملہ یا بعداز زچگی کینسر کی تشخیص کی گئی جبکہ 1994ء میں یہی شرح ایک لاکھ خواتین میں ایک سو بارہ تھی۔سٹڈی آسٹریلوی خواتین پر کی گئی تاہم محققین کا کہنا ہے کہ اس کے نتائج پوری دنیا کی خواتین کے لیے اہمیت کے حامل ہوسکتے ہیں۔

محققین ایسے واقعات میں اضافے کے پیچھے موجود وجوہات کے بارے میں نہیں جان سکے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجوہات میں خواتین کی شادی میں تاخیر اور کینسر کی بہتر تشخیص بھی شامل ہوسکتی ہے۔سٹڈی کی ایک محقق اور یونیورسٹی آف سڈنی کی کرسٹائن رابرٹس کا کہنا ہے کہ اس کی ایک اور وجہ حمل کے دوران خواتین کا ہیلتھ سروسز کے ساتھ زیادہ رابطہ بھی ہوسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھی ڈاکٹروں نے کچھ تعداد میں حاملہ خواتین میں کینسر کے کیسز کا جائزہ لیا ہے اور وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس میں خود حمل کا کردار کہاں تک ہے۔

اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے ان کے ساتھیوں نے پیدائش ، کینسر کے واقعات اور ہسپتالوں میں داخلے کے حوالے سے نیوسائوتھ ویلز میں بڑی تعداد میں اعدادوشمار اکٹھے کیے۔اس میں ان سات لاکھ اسی ہزار خواتین کے اعداد وشمار بھی شامل تھے جنہوں نے 1994 سے 2008ء کے دوران لگ بھگ تیرہ لاکھ بچوں کو جنم دیا۔ اسی عرصے کے دوران حاملہ خواتین یا ایسی خواتین جنہوں نے ایک سال قبل بچے کو جنم دیا تھا، میں کینسر کے اٹھارہ سو نئے واقعات منظر عام پر آئے۔سٹڈی میں دیکھا گیا کہ جیسے جیسے ہرسال کینسر کی تشخیص کے واقعات میں اضافہ ہوتا گیا ویسے ہی اوسطاً خواتین کی شادی کی عمر بھی بڑھتی گئی۔

مثال کے طورپر 1994ء میں تیرہ فیصد حاملہ عورتوں کی عمر پینتیس سال تھی جبکہ دو ہزار سات میں ان کی شرح چوبیس فیصد تک پہنچ گئی۔یاد رہے کہ کینسر کا خدشہ بھی عمر کے ساتھ ساتھ ہی بڑھتا ہے اور سٹڈی میں شامل پینتیس سال سے زائد عمر کی خواتین میں یہ خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ پایا گیا جن کی عمر تیس سال سے کم تھی۔

تاہم محققین کا کہنا ہے کہ عمر بہت کم کینسر کے خدشے میں اضافہ کرتی ہے جبکہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ڈاکٹر سمتھ کے مطابق بہتر تشخیص بھی اعدادوشمار کو زیادہ دکھانے کی ایک وجہ ہے لہذا اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر حاملہ خاتون کو کینسر ہو تو اس سے بچے کی جان بھی خطرے میں ہوتی ہے اور ماں کی زندگی بھی ، جبکہ اس کے اہل خانہ شدید پریشانی اور مایوسی سے دوچار ہوتے ہیںاور انہیں بہتر مشورے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔