- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
زرعی ادویہ، کھاد اور ٹریکٹر پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی سفارش
اسلام آباد: وفاقی وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق نے سال2016-17 کے بجٹ میں زراعت کے تحفظ اور فروغ کے لیے زرعی مشینری پر ٹیکسز کے مکمل خاتمے، لائیو اسٹاک و زراعت پر سبسڈی اور جی ایس ٹی ختم کرنے کی سفارش کر دی۔
وفاقی وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق کی طرف سے وزارت خزانہ کو بھجوا ئی گئی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 97 فیصد چھوٹے کاشتکار ہیں، زراعت کی پیداواری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے کسان مسلسل نقصان میں جا رہے ہیں، اس سال کسان کپاس کی کاشت میں دلچسپی نہیں لے رہے، صوبائی حکومتیں بھی کسانوں کی حالت زار بہتر کرنے میں ذیادہ دلچسپی نہیں لے رہیں۔
وزارت نے سفارش کی کہ صوبائی زرعی بجٹ کو زیادہ سے زیادہ کیا جائے، اس وقت صوبے زراعت کو نظر انداز کر رہے ہیں، جب وفاقی وزارت خوراک ختم نہیں ہوئی تھی اس وقت وزارت خوراک کا بجٹ 32ارب روپے تھا جبکہ اب وزارت قومی تحفظ خوراک کا بجٹ صرف ڈیرہ ارب روپے رہ گیا ہے، اس لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر زراعت کے بجٹ کو 100فیصد بڑھایا جائے۔
زرعی ترقیاتی بینک کی کسانوں کو قرضے کی حد بڑھائی جائے اور اس پر مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر کیا جائے، بلوچستان کے کسانوں کو زراعت کے فروغ کے لیے کوئی قرضہ نہیں دیا گیا، اس کو بحال کیا جائے، کپاس کی فصل پر ’پنک بال ورم‘ کے حملے کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، ٹریکٹر ،کھاد اور زرعی ادویہ پر ٹیکسز ختم کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔