- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کل رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
یورپ میں غیر یقینی صورتحال، برطانیہ کے لاکھوں شہریوں کا دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ
لندن / برسلز: یورپی یونین نے برطانیہ سے کہا ہے کہ وہ علیحدگی کیلیے مذاکرات جلد شروع کر دے، ادھر برطانیہ میں لاکھوں افراد نے دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کر دیا جبکہ یورپی یونین کے برطانوی کمشنر مستعفی ہو گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق یورپ میں غیر یقینی کی صورت حال ہے، برسلز میں غم و غصے کی کیفیت ہے اور یورپ بھر کی حکومتیں ڈری ہوئی ہیں، انھیں بھی اپنے ملکوں میں ووٹروں کی جانب سے اسی قسم کے سوالات کا سامنا ہے جو برطانوی ریفرنڈم میں سامنے آئے ہیں، ادھر وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پر یورپی یونین سے ’طلاق‘ کے عمل کو تیز کرنے کا دباؤ ہے، برطانیہ کے بغیر یورپی یونین کے رہنماؤں کا پہلا اجلاس بدھ کو منعقد ہو رہا ہے اور یورپی یونین نے برطانیہ سے کہا ہے کہ وہ الگ ہونے کیلیے مذاکرات جلد شروع کر دے۔
جرمن ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ یہ باہمی رضا مندی سے ہونے والی طلاق نہیں لیکن یہ بہت مضبوط پیار محبت بھی نہیں، برطانیہ کے لوگوں نے کل یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے ان کی علیحدگی پر بات چیت کیلیے اکتوبر تک انتظار کرنے کا کوئی مطلب نہیں، میں فوراً ہی اسے شروع کرنا چاہوں گا، جنکر نے کہا کہ اب برطانیہ کیلیے یہ فیصلہ کرنا ضروری ہوگیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتا ہے کیونکہ برطانیہ یہ نہیں کر سکتا کہ اپنی مرضی کی چیزوں میں تو شامل ہو اور باقی کو چھوڑ دے، اس معاملے میں اپنی مرضی چلانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ جو نکل گیا وہ نکل گیا۔
اب جو کام کرنے کا ہے وہ اس طلاق کو صاف ستھرے طریقے سے مکمل کرنا ہے کیونکہ شہریوں اور کاروباری دنیا کو اس فیصلے کی قانونی حیثیت معلوم ہونی چاہیے، انھوں نے زور دے کر کہا کہ یونین کے بقیہ ممالک ساتھ جاری رکھیں گے، بعدازاں یورپی یونین کے 6 بانی رکن ممالک کے سرکردہ نمائندوں نے ہفتے کے روز جرمن دارالحکومت برلن میں ملاقات کی، برطانیہ کے یونین سے علیحدہ ہونے کے فیصلے کے بعد یہ اپنی نوعیت کی پہلی باضابطہ ملاقات تھی ادھر برطانیہ میں لاکھوں افراد نے دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے آن لائن پٹیشن مہم شروع کر دی ہے جس میں پر اب تک 10 لاکھ سے زیادہ افراد دستخط کر چکے ہیں، اس پٹیشن پر اب پارلیمان کے اراکین بحث کریں گے کیونکہ برطانوی پارلیمانی روایات کے مطابق اگر کسی پٹیشن پر ایک لاکھ سے زیادہ افراد دستخط کریں تو پارلیمنٹ میں اس پر غور کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔